الیکشن کمیشن: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد

پیر 4 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کردی۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کے مخصوص کوٹے کی مستحق نہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے 1-4 کے تناسب سے فیصلہ جاری کیا گیا ہے، اس میں ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلاف کیا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ مخصوص نشستیں اب باقی جماعتوں میں تقسیم کی جائیں گی۔

کمیشن کا خیال ہے کہ آئین کے آرٹیکل 51(6) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 104 اور الیکشن رولز 2017 کے قاعدہ 92 اور 94 کی واضح شقوں کی روشنی میں سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی ) خواتین اور غیر مسلموں کے لیے مخصوص نشستوں کے کوٹہ کا دعویٰ کرنے کی مجاز نہیں ہے۔

’قانونی تقاضوں کے مطابق درخواست گزار نمبر 1 کی درخواست مسترد کی جاتی ہے اور اس سے متعلق دیگر تمام درخواستیں بھی مسترد کی جاتی ہیں‘۔

فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ سیریل نمبر 2-10 کو جزوی طور پر قبول کیا جاتا ہے جس کے مطابق قومی اسمبلی میں نشستیں خالی نہیں رہیں گی اور انہیں سیاسی جماعتوں کی متناسب نمائندگی کے عمل کے تحت سیاسی جماعتوں کی جیتی ہوئی نشستوں کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے گا۔

فیصلے میں الیکشن آفس کو ہدایت کی گئی کہ وہ قواعد اور قوانین کے تحت کوٹہ کا حساب لگائے۔

بابر حسن بھروانہ کا اختلافی نوٹ

ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ اس حد تک میں چاروں ممبران سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہ نشستیں سنی اتحاد کونسل کو نہیں دی جا سکتیں مگر میرا نکتا یہ ہے کہ یہ مخصوص نشستیں باقی سیاسی جماعتوں میں بھی تقسیم نہیں کی جا سکتیں۔

ممبر پنجاب نے کہاکہ یہ مخصوص نشستیں آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 کے تحت خالی رکھی جائیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان اسمبلی نے انتخابات کے بعد سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی تھی۔ جس کے بعد سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی تھی کہ انہیں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دی جائیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔

یہ بھی یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات معطل کر دیے تھے اور ان سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp