ایم کیو ایم پاکستان نے ایک بار پھر اپنی اہمیت منوا لی ہے۔ ملک میں صدارتی الیکشن سے قبل آصف علی زرداری اور خالد مقبول صدیقی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق اس وقت انہیں 2 وزارتوں کی پیشکش ہو چکی ہے لیکن ایم کیو ایم کو پورٹ اینڈ شپنگ اور آئی ٹی کی وزارت چاہیے جبکہ ذرائع کے مطابق انہیں پیشکش جن وزارتوں کی ہوئی ہے وہ وزارتیں ایم کیو ایم کی نظر میں خاص اہمیت نہیں رکھتیں۔
مزید پڑھیں
گورنر سندھ کون ہوگا؟
ایم کیو ایم کی جانب سے گورنر کے حوالے سے دو ٹوک موقف اپنانے کے باعث اب تک یہ فیصلہ بھی نہیں ہو سکا کہ گورنر سندھ کون ہوگا۔
کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ پاکستان مسلم لیگ ن جبکہ کچھ کے مطابق ایم کیو ایم سے ہوگا۔
ایم کیو ایم کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کی خوش بخت شجاعت کا نام گورنرشپ کا لیے دیا گیا ہے لیکن یہاں بھی ایک بار پھر ایم کیو ایم موجودہ گورنر کامران ٹیسوری کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کا موقف ہے کہ جب گورنر کا تعلق ایم کیو ایم سے ہی ہے تو پھر ہماری مرضی کا ہونا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت ایم کیو ایم کو کچھ نا کچھ تو دیا جا رہا ہے لیکن اس میں ان کی مرضی شامل نہیں، اور ایسا لگتا ہے کہ یہ سب ان پر مسلط کیا جا رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایم کیو ایم وزارتوں اور گورنر کے حوالے سے اپنے موقف پر تو قائم ہے لیکن ساتھ ہی اپنی ہر سیاسی چال سوچ سمجھ کر چل رہی ہے تا کہ وہ حکومت میں بھی رہ سکیں اور اپنے مطالبات بھی منوا سکیں، بصورت دیگر ایم کیو ایم حکومت میں رہ پائے گی اور نا ہی گورنر اور کوئی وزارت ان کو مل سکے گی۔