آزاد کشمیر میں پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے اور لوگوں کو سہولت کی فراہمی کے لیے پولیس اسٹیشنز میں پینک بٹن یا مدد گار بٹن نصب کر دیے گئے ہیں۔
یہ وہ واحد خطہ ہے جہاں مددگار بٹن نصب کیے گئے ہیں۔ یہ سہولت پاکستان کے کسی صوبے میں میسر نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
انسپکٹر جنرل پولیس ( آئی جی پی) آزاد کشمیر سہیل حبیب تاجک نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن ایک تاریک مقام ہے اور ہمیں یہ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ وہاں کیا ہورہا ہے اس کے لیے ہم نے لائیو سی سی ٹی وی کوریج اور مددگار بٹن کا انتظام کیا ہے‘۔
سہیل حبیب تاجک نے مددگار بٹن نصب کرنے کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی سائل کی داد رسی نہیں ہورہی، ایف آئی آر درج نہیں ہورہی یا وہ پولیس کی کارکردگی یا تفتیش سے خوش نہیں تو وہ مددگار بٹن دبا کر آئی جی کے دفتر میں براہ راست رابطہ کر سکتا ہے اور اس کا معاملہ وہیں پر ہی حل ہو جائے گا۔
آئی جی نے کہا کہ ہم مظفرآباد میں بیٹھ کر کسی بھی شہر کے پولیس اسٹیشن میں سائل سے بات کرسکتے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان یا بیرون ممالک میں بسنے والے کشمیریوں کے لیے کیریکٹر سرٹیفیکیٹ اور این او سی کے حصول میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں خدمت مراکز بھی قائم کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے 8 اضلاع میں یہ مراکز پہلے ہی قائم کیے گئے ہیں جبکہ 2 میں اس مالی سال میں مکمل کیے جائیں گے۔
سہیل حبیب تاجک نے کہا کہ ان کو اب آدھے یا ایک گھنٹے میں دستاویزات مل جاتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی ایک چوتھائی آبادی نوکری یا تعلیم کے غرض سے بیرونی ممالک میں آباد ہے یا وہ دوہری شہریت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مختلف صوبوں میں بھی بہت سارے کشمیری آباد ہیں جنہیں اب دستاویزات کے لیے آزاد کشمیر کا سفر نہیں کرنا پڑے گا بلکہ ان کو اپنے اپنے شہروں میں ہی قائم خدمت مراکز میں دستاویزات جمع کرانا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ دستاویزات کلیئرینس کے لیے یہاں بھیجیں گے اور ہم انہیں کلیئر کرکے واپس بھیج دیں گے۔
آئی جی نے کہا کہ اس طرح سے ان کا وقت بھی بچے گا اور سفر بھی نہیں کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر میں اس وقت راولاکوٹ میں ایک ویمن پولیس اسٹیشن ہے اور ڈویژن کی سطح پر 2 اور پولیس اسٹیشنز بھی قائم کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا ان کی یہ خواہش ہے کہ آزاد کشمیر کی پولیس ایک ماڈل پولیس ہو اور پولیس بطور ادارہ فوری عمل کرے تاکہ لوگ اس پر اعتماد کریں اور اس کے کام سے مطمئن ہوں۔