الیکشن کمیشن کے خلاف مجلس وحدت المسلمین کی درخواست پرعائد اعتراضات دور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے کل سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
حالیہ عام انتخابات کے نتائج کے ضمن میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فارم 45 اور 47 ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کے خلاف مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے دائر درخواست پراعتراضات دور کر دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
درخواست گزار مجلس وحدت المسلمین کے وکلاء ایمان مزاری اور عبدالہادی نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق الیکشن کے بعد 14 دنوں کے اندر ویب سائٹ پر متعلقہ فارم 45اور 47 اپ لوڈ کرنا ہوتا ہے، چیف جسٹس عامر فاروق بولے؛ پہلے اعتراض دور کر لیتے ہیں پھر دیکھتے ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر اعتراضات دور کر تے ہوئے اسے کل سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ جیتی ہوئی جماعت کی حیثیت سے پی ٹی آئی کو قانونی حق حاصل ہے،انہیں مخصوص نشستوں سے محروم کرنا زیادتی ہے، آئین میں عوام کو اپنے نمائندوں کے انتخاب کا حق فراہم کیا گیا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ عوام نے 8 فروری کو جسے ووٹ دیا اسے 9 فروری کو تبدیل کیا گیا، الیکشن کمیشن صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام رہا، 14 دنوں کے اندر فارم 45 شائع کرنے کی ذمے داری تھی لیکن فارم 45 شائع نہیں کیے گئے۔
علامہ راجہ ناصر عباس کے مطابق وہ ہائی کورٹ اس لیے آئے ہیں کہ عدالت فارم 45 پبلش کرنے کا حکم جاری کرے، ملک میں منعقدہ حالیہ عام انتخابات پوری دنیا میں سوالیہ نشان بنا ہوا ہے۔