پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ ملنے پر ان کے حق میں سامنے آگئی۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کے سیکریٹری اطلاعات ضیااللہ بنگش نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں سے محروم کرکے زیادتی کی گئی ہے۔ مخصوص نشستیں ان کا جمہوری حق تھا جو ملنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستوں کی بندر بانٹ کو پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز چیلنج کرنے جارہی ہے۔ مخصوص نشستوں سے محرومی میں پی ٹی آئی کے اندر موجود اختلافات کا بھی بڑا کردار رہا ہے۔
مزید پڑھیں
ضیااللہ بنگش نے کہاکہ مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے ہم نے اپنی پارٹی کا پلیٹ فارم پی ٹی آئی کے لیے رضاکارانہ طور پر پیش کیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی لیڈر شپ جس کی اسد قیصر نمائندگی کررہے تھے کی جانب سے ہمیں پیغام ملا تھا کہ عمران خان کی منظوری کے بعد پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ ممبران کی شمولیت اور پارٹی کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کے حوالے سے مذاکرات کیے جائیں۔
انہوں نے کہاکہ ہماری لیڈرشپ جس میں محمود خان اور حبیب نور شامل تھے کی جانب سے عمران خان کے لیے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کا پلیٹ فارم بغیر کوئی شرط رکھے پی ٹی آئی کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
ہم نے اپنا پلیٹ فارم جذبہ خیرسگالی کے طور پر پیش کیا تھا، ضیااللہ بنگش
ضیااللہ بنگش نے کہاکہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کا پلیٹ فارم پی ٹی آئی کے لیے خیر سگالی کے جذبہ کے طور پر پیش کرنا مقصود تھا۔ پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے مابین مذاکرات کے کافی ادوار بھی منعقد ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی لیڈرشپ کی جانب سے پیش کی گئی تمام شرائط پوری ہو گئی تھیں جن میں پارٹی چیئرمین شپ اور سیکریٹری جنرل کے عہدے کے ساتھ ساتھ سی ای سی میں برابر کی نمائندگی کا معاملہ سر فہرست تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں 3 سے4 گروپوں کی وجہ سے مذاکراتی عمل کامیاب نا ہو سکا۔ حالانکہ ہم نے جن خواتین کے نام مخصوص نشستوں کے لیے دیے تھے انہوں نے استعفے جمع کرا دیے تھے۔
’ہم اس معاملے کو متعلقہ فورم میں ضرور اٹھائیں گے‘
ضیااللہ بنگش نے کہاکہ تحریک انصاف نے جو کیا اس کا نقصان مخصوص نشستوں کی صورت میں اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ہم اس معاملے کو متعلقہ فورم پر ضرور اٹھائیں گے۔
واضح ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم الیکشن کمیشن نے ان کو مخصوص نشستیں دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔