الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 60 خواتین اور 10 اقلیتوں کی مخصوص نشستوں میں سے 40 اور 7 نشستیں پہلے سے سیاسی جماعتوں کو الاٹ کردی تھیں کیونکہ اس وقت تک سنی اتحاد کونسل کے کوٹے میں آنے والی 23 نشستوں کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا، تاہم اب الیکشن کمیشن نے یہ 23 نشستیں بھی دیگر سیاسی جماعتوں کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اس ضمن میں 23 میں سے 14 مخصوص نشستوں کی تقسیم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، ن لیگ، پیپلز پارٹی اورجمیعت علماء اسلام کو ایک ایک مخصوص اقلیتی نشست دی گئی ہے، خواتین کی 20 مخصوص نشستوں میں سے 11 نشستیں تقسیم کردی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
پنجاب سے مسلم لیگ ن کی ترجیحی فہرست کے ختم ہونے پر 9 نشستیں 20 مارچ تک ن لیگ کو الاٹ کی جائیں گی، الیکشن کمیشن نے ن لیگ سے خواتین کی ترجیحی فہرست بھی طلب کر لی ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق مسلم لیگ ن کو 5 پیپلز پارٹی کو 4 جبکہ جمیعت علمائے اسلام کو 2 خواتین کی مخصوص نشستیں دی گئی ہیں،
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل کے کوٹے کی 23 مخصوص نشستوں میں سے 14 نشستیں ن لیگ، 6 نشستیں پیپلز پارٹی جبکہ 3 نشستیں جمیعت علماء اسلام کو دی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق غیر مسلم اقلیتوں کی نشستوں پر مسلم لیگ ن کی نیلم، جمیعت علماء اسلام کے جیمز اقبال اور پیپلز پارٹی کو ملنے والی نشست پر رمیش کمار وانکوانی رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گئے ہیں۔
ن لیگ کی ثوبیہ شاہد، غزالہ انجم، شہلا بانو، شاہین اور تمکین نیازی رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئی ہیں، جے یو آئی کی نعیمہ کشوراورصدف احسان جبکہ پیپلزپارٹی کی عاصمہ ارباب، نعیمہ کنول، ثمینہ خالد گھرکی اورنتاشہ دولتانہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 336 نشستوں میں سے 325 نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، قومی اسمبلی کے ایک حلقے این اے 8 باجوڑ میں امیدوار کے قتل کے باعث انتخاب ہی نہیں ہوا تھا جبکہ این اے 146 خانیوال میں امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب پنجاب سے مسلم لیگ ن کی خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے دی گئی ترجیحی فہرست کے ختم ہونے پر 9 نشستیں 20 مارچ تک ن لیگ کو الاٹ کی جائیں گی۔
اس وقت قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت ن لیگ ہے جس کے پاس قومی اسمبلی کی 114 نشستیں ہیں جبکہ 9 مزید نشستیں ملنے کے بعد ن لیگ کی کل نشستوں کی تعداد 123 ہو جائے گی، ن لیگ نے عام انتخابات میں کل 75 نشستیں حاصل کی تھیں، جس کے بعد 9 آزاد اراکین نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
بعد ازاں ن لیگ کو خواتین کی 21 اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دی گئی ہیں، اب سنی اتحاد کونسل کے کوٹے کی مزید 14 نشستیں ملنے کے بعد ن لیگ 123 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل نشستوں کے حساب سے دوسرے نمبر پر ہے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 82 ہے، پیپلز پارٹی کا تیسرا نمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد 73 ہے، ایم کیوایم 22 نشستوں کے ساتھ چوتھے، جمیعت علماء اسلام 11 نشستوں کے ساتھ پانچویں، مسلم لیگ ق 5 نشستوں کے ساتھ چھٹے، استحکام پاکستان پارٹی 4 نشستوں کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔
مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اورمسلم لیگ ضیاء کی قومی اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے۔