پختونخوا حکومت میں تیمور جھگڑا کی جگہ مزمل اسلم کو شامل کیوں کیا گیا؟

بدھ 6 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نو منتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے عمران خان سے مشاورت اور ان کی منظوری کے بعد صوبائی کابینہ تشکیل دے دی ہے اور صوبائی وزرا کے ناموں کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ نئی کابینہ کے اعلان کے بعد اہم پارٹی رہنما اور سابق وزرا کابینہ سے باہر ہو گئے ہیں۔

نئی کابینہ میں کون شامل اور کون آؤٹ ہوا؟

علی امین گنڈا پور کی کابینہ 15 وزرا اور 5 مشیروں پر مشتمل ہوگی، جس میں زیادہ تر نئے چہرے شامل ہیں۔ گزشتہ دور میں کابینہ کا حصہ رہنے والے رہنماؤں کو اس مرتبہ کابینہ میں شامل نہیں کیا جارہا۔ اس حوالے سے کیے گئے اعلان کے مطابق، کابینہ میں ہزارہ سے تعلق رکھنے والے عمرایوب کے خاندان سے محمد ارشد ایوب خان، اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ اور صوابی کے ترکئی خاندان سے فیصل خان ترکئی کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔

صوبائی اسمبلی کے اراکین شکیل احمد، فضل حکیم خان، محمد عدنان قادری، محمد سجاد، مینا خان، فضل شکور، نذیراحمد عباسی، پختون یار خان، آفتاب عالم خان آفریدی، خلیق الرحمٰن، سید قاسم علی شاہ اور محمد ظاہر شاہ کو بھی کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ کابینہ میں 5 مشیر بھی شامل کیے گئے ہیں جن میں  سید فخر جہان، مزمل اسلم، محمد علی سیف، مشعال اعظم اور زاہد چن زیب شامل ہیں۔

نئی کابینہ میں بعض سابق وزرا اور پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کو شامل نہیں کیا گیا، ان میں سابق اسپیکر مشتاق غنی، اکبر ایوب، عارف احمد زئی، شفیع اللہ، فضل الٰہی جیسے سینیئر سیستدان بھی شامل ہیں۔ تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ میں شامل وزرا کے ناموں میں آخری وقت میں تبدیلی کی گئی اور وزرا کی فہرست سے سینیئر رہنماؤں کا نام نکال دیا گیا۔

تیمور جھگڑا آؤٹ، کراچی کے مزمل اسلم اِن

عام انتخابات میں شکست کے باوجود تیمور جھگڑا کو کابینہ میں شامل کرنے کی اطلاعات تھیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تیمور جھگڑا کا نام وزرا کی فہرست میں شامل تھا لیکن وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد ان کا نام نکال دیا گیا اور ان کی جگہ مزمل اسلم کا نام شامل گیا گیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کے منتخب اراکین میں کوئی ایسا رکن نہیں ہے جو محکمہ خزانہ کو چلا سکے، جس کی وجہ سے تیمور جھگڑا کو کابینہ کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

سینیئر صحافی محمد عمیر کے مطابق، تحریک انصاف میں تیمور جھگڑا کے خلاف اراکین کھڑے ہو گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے بعد پارلیمانی اجلاس میں منتخب اراکین نے غیر منتخب افراد کو کابینہ میں شامل کرنے کی سخت مخالفت کی تھی اور منتخب ارکان کو ہی کابینہ میں شامل کرنے پر زور دیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دور میں تیمور جھگڑا نے پی ڈی ایم حکومت کے خلاف آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا اور صوبے کی جانب سے پروگرام کا حصہ نہ بننے کی بات کی تھی، جس پر مقتدر حلقے تیمور جھگڑا سے ناراض تھے۔ تاہم صحافی عمیر کے مطابق آئی ایم ایف کو خط سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی ہدایت پر لکھا گیا تھا جبکہ مزمل اسلم بھی اس فیصلے میں شامل تھے۔

وزیراعلیٰ کے متوقع مشیر خزانہ مزمل اسلم کون ہیں؟

مزمل اسلم کا تعلق کراچی سے ہے۔ معاشیات میں تعلیم کے علاوہ انہیں اس شعبہ میں کام کا 15 سال سے زائد کا تجربہ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں مزمل اسلم وفاق میں وزارت خزانہ کے ترجمان اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔

صحافی محمد عمیر کے مطابق، تحریک انصاف دور میں آئی ایم ایف ڈیل میں مزمل اسلم کا اہم کردار تھا جبکہ عمران خان کو ملکی معشیت اور آئی ایم ایف ڈیل سے متعلق وہی مشورے دیتے تھے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مزمل اسلم طویل عرصہ سے پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ ہیں اور 9 مئی کے بعد سخت حالات کے باوجود وہ پارٹی کے ساتھ وفادار رہے۔

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق تیمور جھگڑا کی نسبت مزمل اسلم پارٹی اراکین کو وقت دیتے ہیں اور ان کی بات سنتے ہیں۔ اس کے برعکس، تیمور جھگڑا کے خلاف شکایات تھیں کہ وہ اراکین کی بات نہیں ماننے اور من مانی کرتے ہیں۔ مزمل اسلم معاشیات پر عبور رکھتے ہیں۔ عمران خان کی ہدایت پر ہی انھیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ مزمل اسلم سے امید کی جا رہی ہے کہ وہ مالی مشکلات سے دو چار صوبہ خیبر پختونخوا کو بہتر انداز میں آگے لے جانے کی کوشش کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp