ایم کیو ایم پاکستان نے رابطہ کمیٹی کیوں تحلیل کی؟

بدھ 6 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت کنوینیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی۔ اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ رابطہ کمیٹی کو تحلیل کر کے اس کی تنظیم نو کی جائے، جبکہ دوسرے مرحلے میں تمام شعبہ جات، صوبائی کمیٹی، ڈسٹرکٹ، زونز، ٹاؤنز اور یوسیز کی تنظیم نو کی جائے گی۔

کنوینیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ایک مرکزی ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے سربراہ وہ خود ہوں گے۔ جبکہ اراکین میں سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، نسرین جلیل، انیس قائم خانی، کیف الوریٰ اور رضوان بابر شامل ہوں گے۔

اس حوالے سے جب ایم کیو ایم ذرائع سے دریافت کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کی آڈیو لیک ایک سنجیدہ مسلئہ ہے اور اس حوالے سے ایم کیو ایم میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق آڈیو لیک پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے سفارشات بھی طلب کر رکھی تھیں اور اب لگ یہ رہا ہے کہ اکثریت کی رائے رابطہ کمیٹی کو تحلیل کرنے کی صورت میں سامنے آئی ہے جس کے باعث یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کو یہ خدشہ تھا کہ آڈیو کسی اندر کے آدمی نے ہی لیک کی ہے۔ جبکہ ازسرِ نو رابطہ کمیٹی کی تشکیل اور تنظیم نو کرنے کا مقصد یہی ہے کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل ایم کیو ایم کے سینیئر رہنما مصطفیٰ کمال کی ایک مبینہ آڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مینڈیٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے پائے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp