پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے شور شرابے کے باوجود اسپیکر ملک محمد احمد خان نے مخصوص نشستوں پر منتخب 24 اراکینِ اسمبلی سے حلف لے لیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اقلیتوں کی 3 نشستوں پر طارق مسیح، وسیم انجم اور بسرو جی نے حلف اٹھایا۔
خواتین کی مخصوص نشستوں پر حلف اٹھانے والی اراکین میں سعدیہ مظفر، فضا میمونہ، عابدہ بشیر، مقصودن بی بی، عامرہ خان، صومیہ عطاء، راحت افزا، رخسانہ شفیق، تحسین فواد، فرزانہ عباس، شگفتہ فیصل، عظمیٰ بٹ،
ماریہ طلال، ساجدہ نوید، نصرین ریاض، افشین حسن، آمنہ پروین، شہر بانو، زیبا غفور، روبینہ نذیر اور سیدہ سمیرہ احمد شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
کورم کی نشاندہی
پنجاب اسمبلی اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن لیڈر رانا آفتاب نے کورم کی نشاندہی کردی تاہم گنتی کرنے پر صوبائی حکومت کورم مکمل کرنے میں کامیاب رہی، حکومتی بینچوں پر 104 ارکان موجود تھے۔
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر رانا آفتاب کا موقف تھا کہ ان کی جماعت کی 45 جنرل سیٹیں ہیں جو بطور آئینی حق انہیں ملنا چاہییے، اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لگتاہے آپ کو الہام ہوتا ہے کہ پہلے ہی رولنگ دے دیتے ہیں، جس پر اسپیکر بولے؛ مخصوص نشستوں پر فیصلہ الیکشن کمیشن نے دیا ہے، جو آئین کے مطابق ہوگا وہ ہی کریں گے۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی نہیں اس لیے اپوزیشن کو مخصوص نشستیں نہیں ملیں، اجلاس میں عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا، میرے پاس الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین کا نوٹیفیکیشن موجود ہے۔
اپوزیشن کے شور شرابے میں حلف برداری
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نو منتخب اراکین سے اپوزیشن کے شور شرابے میں حلف لیا، اپوزیشن اراکین نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے لگائے اور ان کی تصاویر بھی ایوان میں لہرا ئیں، اپوزیشن اراکین نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ بھی کیا۔
آج اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق مخصوص نشستوں پر منتخب ہونیوالے اراکین اسمبلی کی حلف برداری کے بعد وزراء مختلف محکموں کی سالانہ کارگردگی کی رپورٹس ایوان میں پیش کریں گے، پنجاب ریونیو اتھارٹی سمیت جوڈیشل اکیڈمی اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کی سالانہ کارگردگی رپورٹس ایوان میں پیش کی جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کے آج کے اجلاس کا وقت تبدیل کرتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج صبح 9 بجے طلب کیا گیا تھا جو ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اس سے قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا تھا۔
پنجاب اسمبلی کے باہر اپوزیشن رہنما رانا آفتاب نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پنجاب حکومت مخصوص نشستوں پر اراکین سے جلد حلف لینے کی خواہاں ہے کیوں کہ اس کے خلاف ان کی جماعت نے عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے،
’اجلاس اس لیے آج بلوایا، تاکہ حلف دلوا کر کل ووٹ دلوایا جائے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ہم ہاؤس کے اندر رہ کر احتجاج کریں گے۔‘
خواتین کے عالمی دن پر قرارداد جمع
عورتوں کے عالمی دن کے حوالے سے لیگی رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے قرار داد جمع کروائی، جس میں پہلی خاتون وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے اپنی پہلی تقریر میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے کیے جانے والے اعلانات کو سراہا گیا ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ھے کہ معاشرتی ترقی میں رسمی و غیر رسمی شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کے لئے کام کرنے کی جگہوں کو محفوظ بنایا جائے۔ ’بچیوں کی کم عمر شادی۔صنفی امتیاز۔جنسی ھراسگی۔جہیز کی لعنت۔حق تعلیم۔حق وراثت سے محروم رکھنے جیسے معاشرتی برائیوں کو ختم کیا جائے۔‘
قرارداد کے متن کے مطابق پنجاب کا یہ ایوان یقین رکھتا ہے کہ پنجاب میں خاتون وزیراعلیٰ کی موجودگی سے پنجاب کی خواتین سیاسی، سماجی، معاشی و قانونی خودمختاری کے ساتھ فیصلہ سازی اور مقامی حکومتوں میں عورتوں کی 33 فیصد نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔
پینل آف چیئرز کا اعلان
اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پینل آف چیئرز کا بھی اعلان کیا، اعلان کردہ پینل آف چیئرز میں رانا منور حسین ، سید حیدر علی گیلانی ، غلام رضا اورراحیلہ نعیم شامل ہیں۔