پاکستان کے کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اعلان کیا ہے کہ ’ آصف علی زرداری ہمارے صدراتی امیدوار ہیں ہم سب کل پورے نظم و ضبط کے ساستھ ان کو ووٹ دیں گے’۔
مزید پڑھیں
جمعے کو پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ ایک سیاسی شخصیت ایوان صدر میں ہوگی جو سیاسی اتار چڑھاؤ اور چیلنجز کو سمجھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا بھی آصف علی زرداری سے بہت اچھا تعلق ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ اب پاکستان کی جان چھوٹے گی گزشتہ 5 برس جو ایوان صدر سے آئین شکنی ہوتی رہی اس پر قوم کا سر شرم سے جھکتا رہا۔ انہوں نے آؤٹ گوئنگ صدر کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کی جانب سے محض اپنی پارٹی کے مفاد میں بجائے آسانیاں پیدا کرنے کے رکاوٹیں ڈالنا افسوسناک تھا جب کہ ان کا کام ملک کے مفادات کو ترجیح دینا تھا لیکن یہ ذمے داری وہ نہیں ادا کرسکے تاہم اب امید ہے کہ پریزیڈنٹ ہاؤس سے ملک کے لیے آئین کے مطابق کام ہوگا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا اجلاس میں آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آپ آج صدارتی عہدے کے لیے آصف علی زرداری کے لیے ووٹ مانگنے پنجاب اسمبلی اراکین کے پاس آئے ہیں لیکن اگر آپ ووٹ مانگنے نہ بھی آتے تو ہم آصف زرداری کو ہی ووٹ دیتے لیکن اچھا ہے اسی بہانے آپ کی سب سے ملاقات بھی ہوگئی‘۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم الیکشن میں مدمقابل تھے اور یہ اچھا بھی لگتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب آپ مدمقابل ہوتے ہیں تو ایک دوسرے پر تنقید بھی کرتے ہیں لیکن یہ اچھا ہے کہ جب آپ اسمبلیوں میں پہنچ جاتے ہیں پھر آپ کو ملک کے لیے فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور ملک کے جو حالات ہیں وہ اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم سب مل کر کام کریں لہٰذا ہمارا مشترکہ ایجنڈا یہ ہے کہ ملک کو بحران سے نکالنا ہے۔
لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے گورنر ہاؤس میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ملاقات، ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال@BBhuttoZardari @MaryamNSharif pic.twitter.com/UCbmOsMcZK
— PPP (@MediaCellPPP) March 8, 2024
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بلاتفریق سب کی مدد ہوتی ہے اور ہم سب کی اس میں جوائنٹ اونرشپ ہے اور میں اسے روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کر رہی ہوں۔
مریم نواز اور مرحومہ بینظیر بھٹو کی ملاقات کا احوال
مریم نواز نے کہا کہ میں تو صرف پنجاب کی پہلی وزیراعلیٰ ہوں وہ تو پاکستان کی ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں بینظیر بھٹو شہید سے صرف ایک مرتبہ ملی تھی اور وہ ملاقات بیحد خوشگوار تھی جس نے میرے دل و دماغ پر اچھے نقوش چھوڑے، اللہ ان کی اور میری والدہ کی مغفرت فرمائے‘۔
’پنجاب اسمبلی پر خواتین کا قبضہ ایک خوشگوار تبدیلی ہے‘
وزیراعلیٰ پنجاب نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریبات میں شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تفنن کے طور پر کہا کہ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ اور سب کی خواتین کی بڑی تعداد ہے جس سے لگتا ہے کہ اسمبلی پر اب تو اب خواتین کا قبضہ ہے جو ایک خوش گوار تبدیلی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں پنجاب اسمبلی میں موجود تمام پارٹیوں کی خواتین سے کہنا چاہوں گی کہ میں ان سب کی وزیراعلیٰ ہوں اور چاہوں گی کہ سب اپنا مؤثر کردار ادا کریں۔
پہلی خاتون وزیراعلیٰ تمام خواتین کے لیے مشعل راہ ہوں گی، بلاول بھٹو
چیئرمین پی پی پی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ مریم نواز پہلی وزیراعلیٰ منتخب ہوئی ہیں اور یہ پورے ملک کے لیے ایک پیغام ہے کہ اب مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی تمام خواتین آپ کی طرف دیکھ رہی ہوں گی (آپ رول ماڈل ہوں گی) اور آپ سے متاثر ہوکر معاشرے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گی۔
’عہدہ سنبھالتے ہی پنجاب کے غریبوں کا خیال لائق تحسین ہے‘
بلاول بھٹو نے حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے عہدہ سنبھالتے ہی رمضان پیکج کا آغاز کیا ہے اس سے پنجاب کے اکثریتی غریب طبقے کی مدد ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کے اس اقدام پر مجھے یہ احساس ہوا کہ آپ یقیناً پنجاب کے پس ماندہ افراد کا خیال رکھیں گی، پیپلز پارٹی کی حمایت آپ کے ساتھ ہے اور امید ہے کہ آپ ہمیشہ غریبوں کا خیال رکھیں گی‘۔
’میرے والد آپ کا بھی ویسے ہی خیال رکھیں گے جیسے میرا رکھتے ہیں‘
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ’میں پنجاب اسمبلی کے اراکین سے اپنے والد کے لیے ووٹ مانگنے آیا ہوں اور وہ آپ کا ویسا ہی خیال رکھیں گے جیسا وہ میرا خیال رکھتے ہیں، ان کا ہمیشہ طریقہ کار رہا ہے کہ وہ ہر پارٹی کے افراد سے ویسے ہی ملتے ہیں جسیے اپنی پارٹی والوں سے ملتے ہیں‘۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہی یہ ہے کہ ہم ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پیدا کی گئی سیاسی و معاشرتی تقسیم کو ختم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ماحول بنایا گیا کہ لوگ سیاسی اختلافات کی بنا پر ایک دوسرے سے ہاتھ تک ملانے کے روادار نہیں تھے۔
بلاول بھٹو نے نوجوانوں سے درخواست کی کہ سب ایسے آگے بڑھیں کہ اس تقسیم کو ختم کریں تاکہ ملک ترقی کرے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ممکنہ صدر پاکستان مل کر ان مسائل مقابلہ کریں گے اور انہیں حل کریں گے۔