سائفر کیس میں سزا: عمران خان کی اپیل قابل سماعت ہے یا نہیں؟ ہائیکورٹ نے دلائل طلب کرلیے

پیر 11 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کی سزا کے خلاف اپیل کو ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا پر فریقین سے دلائل طلب کر لیے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے عمران خان اور شاہ محمود کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل تھے۔

اس موقع پر بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر، علیمہ خان، علی محمد خان اور حامد خان عدالت میں آئے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے اعتراض کیاکہ یہ اپیل قابل سماعت ہی نہیں ہے، اسے خارج کر دیا جائے۔ جس پر عدالت نے استفسار کیاکہ اپیلیں کیسے قابل سماعت نہیں ہوتیں، اس کی وضاحت کریں۔

ایف آئی اے کے وکیل نے کہاکہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں اپیل کا کوئی حق موجود نہیں ہے، اس کے علاوہ اپیل کو 2 رکنی بینچ کے سامنے مقرر کرنے پر بھی اعتراض کیا گیا۔

اس موقع پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہو سکتا ہے رولز اینڈ آرڈرز میں آپ کی بات ٹھیک ہو لیکن ہائیکورٹ رولز آپ کی مدد نہیں کریں گے۔

عمران خان کے وکیل نے ایف آئی اے کے اعتراضات کو حیران کن قرار دیدیا

عدالت میں دلائل دیتے ہوئے عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہاکہ ایف آئی اے کے اعتراضات حیران کن ہیں، اس ایکٹ کے تحت بہت سی ایسی درخواستیں بھی عدالت کے پاس آتی ہیں، جن میں آرمی سے لوگوں کو سزائیں ہو چکی ہوتی ہیں۔

بینچ ممبر میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کے وکیل سے کہاکہ اس نکتے پر آپ عدالت کی رہنمائی کریں۔

وکیل سلمان صفدر نے اپنے دلائل میں مزید کہاکہ قانون کی نظر میں یہ بات درست ہو ہی نہیں سکتی کہ اپیل کو سنا نہیں جا سکتا، کیا سزائے موت کے خلاف اپیلیں ہائیکورٹ میں نہیں آتیں؟۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ آپ کہتے ہیں کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر کوڈ آف کرمنل پروسیجر کا اطلاق ہوگا؟ اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ بالکل اپلائی ہوگا۔

اس کیس میں بہت سے ایشوز ہیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ اس کیس میں بہت سے ایشوز ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ تفصیل سے دلائل دیے جائیں۔ ہمیں اس سوال کو دیکھنا ہوگا جو پراسیکیوشن نے اٹھایا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے اعتراض کیاکہ ایف آئی اے نے تو اُس وقت اپنا اعتراض اٹھایا ہے جب میں نے دلائل دینے شروع کر دیے تھے۔

بعدازاں عدالت نے مزید سماعت بدھ تک ملتوی کرتے ہوئے ایف آئی اے سے اعتراض پر دلائل طلب کرلیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp