رمضان المبارک کا چاند نظرآتے ہی دنیا بھر میں ایک دوسرے کو رمضان المبارک کی مبارک باد دینے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ جہاں سب لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے نظر آتے ہیں وہیں سوشل میڈیا پر ’رمادان یا رمضان‘ کو لے کے ایک بحث بھی شروع ہوگئی ہے۔ صارفین یہ سوال پوچھتے نظرآتے ہیں کہ رمادان مبارک کہیں رمضان مبارک؟
حالات چاہے جیسے بھی ہوں پاکستانی میمرز کا کوئی ثانی نہیں۔ رمضان میں مہنگائی کی وجہ سے دکھ بھرے حالات میں میمرز نے پاکستانی عوام کو رمضان کی پہلی شام کے دوران اپنی دلچسپ میمز سے خوب محظوظ کیا۔
صحافی اجمل جامی نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سوال کیا کہ رمادان ،رمضان یا رمہ ضان؟ ان میں درست تلفظ کیا ہے؟
ہاں جی پائین!
رمادان ،رمضان یا رمہ ضان۔۔؟
کی گل مُکی فیر ۔۔؟— Ajmal Jami (@ajmaljami) March 11, 2024
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی نے اجمل جامی کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ پر جواب دیا کہ ان میں سے جو دل کرے اسی کے ساتھ مبارک باد دے دیں۔
جو دل كرے
— TahirMahmoodAshrafi حافظ محمد طاهراشرفى (@TahirAshrafi) March 11, 2024
ایک صارف نے کہا کہ اگر آپ اپنے ملک کو پاکستان کہتے ہیں تو رمضان ہے جو ہم ساری عمر سنتے آئے ہیں، اب اگر رمادان ہو جائے تو آپ کے ملک کا نام بھی پاکستان نہیں ہو سکتا۔ عربی میں پ نہیں ہوتا اس لیے پاکستان کو باکستان کہا جائے گا۔
اگر آپ اپنے ملک کو پاکستان کہتے ہیں تو رمضان ہے جو ہم ساری عمر سنتے آئے ہیں
اب اگر رمادان ہو جائے تو آپ کے ملک کا نام بھی پاکستان نہیں ہو سکتا۔ عربی میں پ نہیں ہوتا
باکستان https://t.co/rqKJR33bHt
— Rafi (@Rafi_AAA) March 11, 2024
سید حیدر نے طنزاً لکھا کہ غریبوں کو رمضان اور امیروں کو رمادان مبارک۔
غریبوں کو رمضان اور امیروں کو رمادان مبارک۔۔۔!#Ramadan
— Syed Hazqeel Haider (@hazqeelhaider14) March 11, 2024
ایک صارف نے مزاح کا سہارا لیتے ہوئے لاہوری لوگوں کے ’ر‘ اور ’ڑ‘ کو پیش کیا۔ صارف کا کہنا تھا کہ رمضان اور رمادان کی گرما گرم بحث میں اس وقت ایک اہم اور نازک موڑ آگیا جب لاہوری نے آ کر ڑمضان کہ دیا۔
https://twitter.com/yescommando_/status/1767355236815978990?s=20
سید علی جعفری لکھتے ہیں کہ میں اپنے بچپن سے لفظ رمضان سنتا آیا ہوں۔ پھر پاکستانی عوام میں ایسی تبدیلی آئی کہ یہ لفظ رمادان ہو گیا اور پھر بولا بھی حلق سے جانے لگا۔ علی جعفری کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بہت عجیب لگتا ہے کہ جب اُردو کی حروفِ تہجی میں ض موجود ہے تو پھر پاکستانی عربی والا ض کیوں بولتے ہیں؟
میں اپنے بچپن سے لفظ Ramzan سنتا آیا ہوں پھر پاکستانی عوام میں ایسی تبدیلی آئ کہ یہ لفظ Ramadan ہو گیا۔
اور پھر بولا بھی حلق سے جانے لگا۔مجھے یہ بہت عجیب لگتا ہے کہ جب اُردو کی حروفِ تہجی میں ض موجود ہے تو پھر پاکستانی عربی والا ض کیوں بولتے ہیں؟ 🤡
— Aly💫 (@SyedAliJafferyy) March 11, 2024