چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا زمان پارک کے اطراف کا جائزہ

بدھ 15 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں زمان پارک کے باہر تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کےد رمیان جھڑپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ نمازِ فجر کے دوران بھی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائش گاہ پر شدید شیلنگ کی گئی۔

زمان پارک میں رات بھر پولیس شیلنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جبکہ پی ٹی آئی کارکنان مزاحمت کرتے رہے۔ پولیس کی بھاری نفری نے رات گئے مال روڈ پل کا کنٹرول سنبھال لیا۔ پولیس کی بھاری نفری واٹرکینن اور بکتربند گاڑیوں کے ساتھ دھرم پورہ پل پر تعینات کردی گئی ہے۔

اب تک گرفتاری کی مزاحمت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کارکنوں کے ہمراہ آج صبح زمان پارک کے اطراف کا جائزہ بھی لیا۔  ان کے مطابق زمان پارک پر حملہ آور ہونے کے لئے دوبارہ تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

عوام کے نام ویڈیو پیغام میں چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ کل دوپہر سے زمان پارک مقبوضہ کشمیر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ پولیس جس طرح ہمارے لوگوں پر حملہ آور ہوئی اسکی کوئی مثال نہیں ملتی۔

’کارکنان پر تشدد،شیلنگ اور واٹر کینن کے استعمال کی ایسی کیا ضرورت پیش آئی تھی۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ایف ایٹ کچہری میں پیش نہیں ہو سکا۔ ایف ایٹ کچہری پر پہلے بھی دو مرتبہ دہشتگردی کے حملے میں وکلاء اور جج شہید ہوئے۔‘

عمران خان کا موقف تھا کہ انہوں نے انتشار سے بچنے کے لئے 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا بیان حلفی دیا جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر اشتیاق اے خان ڈی آئی جی کو ملنے گئے مگر وہ جان بوجھ کر نہیں ملے۔

عمران خان کے مطابق ڈی آئی جی نے بدنیتی کی بنا پر شورٹی بانڈ وصول نہیں کیا،کیونکہ لندن پلان کا حصہ ہے۔ ’ضمانتی بونڈ دینے کے بعد پولیس کے پاس گرفتاری کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ مبینہ لندن پلان میں انہیں جیل میں ڈالنے اور تحریک انصاف کو گرانے کا معاہدہ ہوا ہے۔

’لندن پلان میں ایک طاقتور آدمی نے نواز شریف کو اسکے کیسز معاف کروانے کی ضمانت بھی دی ہے۔‘

دوسری جانب رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ کچھ دیر بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ سنیں گے۔ ’عدالت جو بھی حکم دے گی اس پر عمل کریں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp