خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس شہداء کے ورثا کو رمضان پیکیج میں شامل کرنے اور شہداء کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کے لیے ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بدھ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اہم اجلاس پشاور میں ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں متعلقہ حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ کو صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر پولیس کے لیے بکتر بند گاڑیاں،اسلحہ اور دیگر جدید آلات خریدنے کے لیے 3 ارب روپے کا فنڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور پولیس شہداء کے ورثا کو رمضان پیکج میں شامل کرنے کا اعلان کیا گیا۔
مزید پڑھیں
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت کے رمضان پیکج کے تحت پولیس شہداء کے ورثا کو 10، 10 ہزار روپے نقد دیے جائیں گے، وزیراعلیٰ نے شہداء کوٹہ کے تحت تمام شہداء کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کے لیے ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
صوبائی وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہداء کوٹہ کم ہونے کی وجہ سے پولیس شہداء کے بچے کئی سالوں سے بھرتی کے منتظر ہیں، اس مقصد کے لیے کابینہ کی منظوری کے لیے کیس تیار کیا جائے، ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے سے شہداء کوٹہ کے تحت بھرتی کے منتظر تمام شہداء کے بچے بیک وقت بھرتی ہوسکیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے سیکیورٹی حکام کو ہدایت کی کہ صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے پر کام کیا جائے۔
اجلاس میں اہم شخصیات اور تنصیبات کی سکیورٹی کے لیے پولیس کے اندر سکیورٹی ڈویژن کے قیام سے متعلق امور پر بھی غوروخوص ہوا، وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اہم شخصیات کو سیکیورٹی دینے سے متعلق ایک قابل عمل پالیسی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ امن و امان صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے بہتر انداز میں نمٹنے کے قابل بنانے کے لیے پولیس کو ہر لحاظ سے مستحکم بنایا جائے گا، اس مقصد کے لیے پولیس کو درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیے جائیں گے۔