صدر اور 2 وفاقی وزرا کے تنخواہ نہ لینے سے قومی خزانے کی کتنی بچت ہوگی؟

بدھ 13 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک کو درپیش معاشی بحران کے باعث نو منتخب صدر مملکت آصف زرداری، وفاقی وزرا محسن نقوی اور عبد العلیم خان نے تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی وزیر عبد العلیم خان نے تو تنخواہ کے علاوہ سرکاری گاڑی اور رہائش سمیت دیگر مراعات بھی نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

صدر مملکت اور وفاقی وزرا کے اس اعلان سے معیشت پر جو بوجھ ہے وہ تو نہیں ہٹے گا تاہم یہ ایک اچھی روایت ہے کیونکہ اس سے کسی نہ کسی طرح معاشی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی۔ وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ صدر اور 2 وفاقی وزرا کے تنخواہ نہ لینے سے قومی خزانے کی کتنی بچت ہو گی تو معلوم ہوا کہ 5 سال میں مجموعی طور پر قومی خزانے کو 9 کروڑ 43 لاکھ روپے سے زائد کی بچت ہو سکتی ہے۔

حکومت کی جانب سے صدر مملکت کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار 550 روپے مقرر ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری بطور صدر تنخواہ نہ لینے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ان کے تنخواہ نہ لینے سے قومی خزانے کو سالانہ ایک کروڑ 7 لاکھ 58 ہزار روپے کی بچت ہو گی۔ اگر آصف زرداری بطور صدر اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کرتے ہیں تو 5 سال میں قومی خزانے کو 5 کروڑ 37 لاکھ 93 ہزار روپے کی بچت ہوگی۔

حکومت نے ایک وفاقی وزیر کی ماہانہ تنخواہ 3 لاکھ 38 ہزار روپے مقرر کر رکھی ہے۔ ابھی تک 2 وفاقی وزرا، وزیر داخلہ محسن رضا نقوی اور وزیر نجکاری عبد العلیم خان، نے ماہانہ تنخواہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ ان وزرا کے تنخواہیں نہ لینے سے قومی خزانے کو ماہانہ 6 لاکھ 76 ہزار روپے اور سالانہ 81 لاکھ 12 ہزار روپے کی بچت ہو گی۔ اگر یہ وزرا 5 سال تک وفاقی وزیر رہیں اور تنخواہیں وصول نہ کریں تو اس طرح قومی خزانے کو 4 کروڑ 5 لاکھ 60 ہزار روپے کی بچت ہو گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp