حکومت نے پاؤں جمانے سے قبل ہی ٹیکس بنیادوں کو مزید وسیع کرنے کے تیاری شروع کردی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت ہول سیل،ریٹیل، ریئل اسٹیٹ اور زراعت کے شعبوں کو شامل کرکے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی حکمت عملی کا جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے یہ بات فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرنے اور ریونیو اکٹھا کرنے کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور بورڈ کے ممبران نے شرکت کی۔
وزیرخزانہ کو بریفنگ
چیئرمین ایف بی آر نے ایف بی آر ٹیم کی جانب سے وزیرخزانہ کا پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر کو ایف بی آر کی طرف سے ریونیو اکٹھا کرنے کی کوششوں، ریونیو جنریشن کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور ریونیو ایڈمنسٹریشن میں درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں
وفاقی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 8 مہینوں میں ریونیو اکٹھا کرنے کا مجموعی ہدف کامیابی سے حاصل کرلیا ہے اور پورے سال کے ہدف کو بھی حاصل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
وزیر خزانہ نے اہداف کے حصول میں ایف بی آر ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے ٹیکس وصولی کے نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن تیز کرنے پر زور
انہوں نے بہتر کارکردگی اور محصولات میں اضافہ کے لیے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اوراصلاحات کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کے حقیقی استعداد کے حصول کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔ انہوں نے ایف بی آر کی ٹیم کو یقین دلایا کہ وہ ان کے فرائض کی انجام دہی میں مکمل تعاون فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ڈیجیٹائیزیشن کے اقدامات سے گورننس میں بہتری ، معیشت کو دستاویزی بنانے اور ٹیکس وصولی کو بڑھانے میں مدد ملی گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس کے دائرہ کار میں ہول سیل، ریٹیل، ریئل اسٹیٹ اور زراعت کے شعبوں کو شامل کرکے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی حکمت عملی کا جائزہ لے رہی ہے۔
مساوی ٹیکس کا نظام
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور شفافیت کے ذریعے زیادہ مساوی ٹیکس نظام تشکیل دے سکتے ہیں جس سے اقتصادی ترقی کو فروغ ملیگا اور تمام شہریوں کو فائدہ پہنچے گا ۔