اسرائیلی فوج کی غزہ شہر میں خوراک کی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ سے 6 فلسطینی شہید اور کم از کم 83 افراد زخمی ہوگئے۔
مزید پڑھیں
الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ حملہ اس واقعہ کے چند گھنٹے بعد کیا گیا جس میں اسرائیلی فوج نے جنوبی رفح میں واقع اقوام متحدہ کے خوراک کی تقسیم کے مرکز پر بمباری کی تھی۔
اس واقعہ میں اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق ادارے (انروا) کے ایک کارکن سمیت 5 افراد کی موت کی اطلاعات ہیں۔
امریکا کی جانب سے اسرائیل پر زور دیا گیا ہے کہ غزہ میں امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ 8 امریکی سینیٹرز نے بھی اسرائیل کو الٹی میٹم دینے کے لیے صدر بائیڈن کو خط لکھا ہے، جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیل سے مطالبہ کیا جائے کہ غزہ میں امداد کی فراہمی بڑھائے یا پھر امریکا کی فوجی امداد سے محروم ہو جائے۔
دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ زمینی حملے شروع کرنے سے پہلے رفح میں پھنسے تقریباً 14 لاکھ فلسطینی شہریوں کو غزہ کے وسط میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں گزشتہ برس 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 31 ہزار 272 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 73 ہزار 24 سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔