وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے پنجاب میں ’ نگہبان رمضان پیکج کی تقسیم شروع کر دی گئی ہے، جس کا اشتہار آج کے اخبارات میں بھی دیا گیا ہے، صارفین کی جانب سے پنجاب حکومت کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ایک طرف تو مستحقین کو ریلیف دیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب ن لیگ کی اپنی اشتہاری مہم جاری ہے۔
صحافی خرم اقبال لکھتے ہیں کہ نگہبان رمضان پیکج کی اشتہار بازی عروج پر ہے۔
نگہبان رمضان پیکج کی اشتہار بازی عروج پر۔۔!! pic.twitter.com/IcMLsmnJ8u
— Khurram Iqbal (@khurram143) March 15, 2024
ایک صارف نے مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ فارم 47 کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے غریب عوام کے 7 ارب روپے صرف نگہبان رمضان پیکج کے اشتہارات کی مد میں ضائع کر دیے جس سے 3 لاکھ 50 ہزار خاندانوں کو ایک ماہ کا راشن دیا جا سکتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام تو کہتا ہے کہ مستحق تک اس کا حق ایسے پہنچاؤ کہ کسی کو خبر بھی نہ ہو اور اللہ کے ہاں وہ نیکی بہت معتبر ہے جس کا گواہ صرف اللہ ہو۔
فارم 47 کی وزیراعلی مریم صفدر نے غریب عوام کے 7 ارب روپے صرف رمضان پیکج نگہبان نواز شریف والی تصویر کے اشتہارات کی مد میں ضائع کر دیے جس سے 3 لاکھ 50 ہزار خاندانوں کو ایک ماہ کا راشن دیا جا سکتا تھا
اسلام تو کہتا ہے کہ
مستحق تک اس کا حق ایسے پہنچاؤ کہ کسی کو خبر بھی نہ ہو اور… pic.twitter.com/1INMYBCFfx— Dr. Xia Khan (@DrXiakhan) March 15, 2024
محمد رضوان لکھتے ہیں کہ مریم نواز کو عوام کے ٹیکس کے پیسے سے میڈیا میں اشتہار دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
@MaryamNSharif Shame on you,
Waisting Poorsppl tax money on media handling 🖐🏽🖐🏼🖐🏽 https://t.co/5oiovNBYWy— Rizwan Muhammad (@Rizi86) March 15, 2024
ایک صارف نے کہا کہ غریب عوام کے ٹیکس کا پیسہ اشتہاروں کی مد میں ضائع کیا جا رہا ہے۔
غریب عوام کے ٹیکسٹ کا پیسہ اشتہاروں میں https://t.co/6V4knQ0Kpe
— Mian Faizan 🇵🇰⚡| UnBeatAble | (@MianFaizan123) March 15, 2024
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے رمضان پیکج کا موازنہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے رمضان پیکج سے کیا جا رہا ہے جس کے تحت مستحق افراد کو 10ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے دیے جانے والے پیکج میں ستحقین کو 10کلو آٹا اور 2,2کلو چینی، چاول،بیسن اور گھی فراہم کیا جائے گا۔ صارفین کا کہنا ہے خیبر پختونخوا کی جانب سے امداد تو کی جا رہی ہے لیکن اس کو سوشل میڈیا پر اشتہارات کی نذر نہیں کیا جا رہا۔