چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد بنانا بہترین فیصلہ تھا، ہم نے کسی بھی سیاسی جماعت کو 2 مقاصد کے لیے جوائن کرنا تھا۔ قانون میں واضح ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو جیتی ہوئی سیٹوں سے زیادہ مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل میں 190ملین پاونڈ ریفرنس کا بند کمرے میں جیل ٹرائل جاری ہے، گواہوں پر جرح بھی ہو رہی ہے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات بھی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین سے سینٹ الیکشن اور امیدواروں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، خیبرپختونخوا، پنجاب اور اسلام آباد کے لیے سینٹ میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کے نام فائنل کرلیے گئے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چیف جسٹس کے سامنے ریزروو سیٹوں سے متعلق اندیشے کا اظہار کیا تھا کہ بلا لے لیا گیا تو ریزروو سیٹوں کا ایشو بنے گا۔ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ آرٹیکل 51 کی تشریح بہت اہم ہے۔ امید ہے عدلیہ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہوگا۔
’80 ریزروو سیٹیں جو زائد گئی ہیں انکا معاملہ اہم ہے، امید ہے سپریم کورٹ اسکا ہمارے حق میں فیصلہ کرے گی‘۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری خواتین کی ریزروو سیٹوں کی سکروٹنی نہیں کروائی تھی۔ الیکشن کے بعد مجبوراً ہمیں دوسری سیاسی جماعت کو جوائن کرنا پڑا تھا۔ پی ٹی آئی نظریاتی کے چیئرمین کو اٹھا کر ڈرایا دھمکایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے لیٹر کا متن واضح تھا کہیں نہیں لکھا کہ پاکستان کو ایڈ نہ دیں، آئی ایم ایف کو صرف صاف شفاف انتخابات کا وعدہ یاد کروایا تھا۔ آئی ایم ایف دفتر کے باہر مظاہرہ پی ٹی آئی نے آرگنائز نہیں کروایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کوشش یہی ہوتی ہے کہ جمہور، ایمان مضبوط ہو اور الیکشن پراسس میں پیسہ نہ چلے، سینیٹ الیکشن میں ووٹ کی رازداری رہنی چاہیے۔ لیکن یہ چاہتے ہیں کہ اس ووٹ کی تصدیق کا طریقہ کار صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہونا چاہیے۔