فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر
عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور صورت حال تب ہی بہتر ہو سکتی ہے جب غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ مقامی صنعتوں کے قیام اور درآمدات کم کرنے کی اہمیت پر زور دیا جائے تاکہ بر آمدات بڑھانے میں مدد مل سکے۔
عرفان شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود فی ہیکٹر پیداوار میں دیگر علاقائی ممالک سے پیچھے ہے۔
انہوں نے پڑوسی ممالک بھارت،افغانستان اور ایران سے تجارت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے علاقائی تجارت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ان کے مطابق ایف پی سی سی آئی کا وفد اگلے ہفتے عسکری قیادت سے ملاقات کرے گا تاکہ ملک کے معاشی بحران کو حل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ملک کی معاشی صورت حال میں کردار پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے نفاذ کے بعد ملک کے جی ڈی پی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورت حال کے مختلف عوامل کے فوری حل پر زور دیا جن میں سیلاب کی وجہ سے ادائیگیوں میں عدم توازن، مہنگائی میں اضافہ اور قرضوں کی واپسی جیسے اہم مسائل شامل ہیں۔
عرفان شیخ نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی نے ملک کو موجودہ مشکل وقت سے نکالنے کے لئے ڈھائی ماہ کی محنت سے ایک جامع پلان تیار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھرکول منصوبے کے ذریعے سے صرف چار روپے میں سستی بجلی پیدا کر کے ملک کی قسمت بدلی جاسکتی ہے۔
عرفان شیخ نے اپنے تحفظ کے لئے پرائیویٹ فورس بنانے اور معاشی بحران کا حل تلاش کرنے کے لئے تمام اداروں سے ملاقات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔