کھلے مین ہول میں ہلاکت، 10 ماہ بعد انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج

پیر 18 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کے رہائشی علاقے گلشن اقبال میں 10 ماہ قبل کھلے مین ہول میں گر کر لاپتا ہونیوالے بچے کے والد کی درخواست پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انتظامیہ کیخلاف بالآخر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

مین ہول میں گر کر مبینہ طور پر ہلاک ہوجانیوالے 6 سالہ ابیان کے والد عاطف کے مطابق مقدمہ ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر اور تفتیشی افسر کی مداخلت کے بعد اس جان لیوا حادثے کا مقدمہ 10 ماہ بعد ان کی مدعیت میں عزیز بھٹی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انتظامیہ کے خلاف درج مقدمہ میں ایکس سی این وقار اور انجنئیر اعجاز زیدی سمیت کراچی میونسپل کارپوریشن کے اعلی حکام کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمہ میں درج تفصیل کے مطابق 6 سالہ ابیان محلے میں بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے کھلے مین ہول میں گر گیا تھا، ابیان کے بھائی نے شور مچاکر اہل خانہ کو بتایا، جس پر بچے کے والد اور دادا سمیت دیگر علاقہ مکین کھلے مین ہول کی جانب بھاگ کر پہنچے۔

عینی شاہدین کے مطابق کھلے مین ہول میں پانی کا بہاؤ بہت تیز اور گہرائی زیادہ تھی، اطلاع دینے کے آدھے گھنٹے بعد ایدھی کی ٹیم پہنچی لیکن متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی نہیں آیا، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کی انتظامیہ تاخیر سے آنے کے بعد بھی ناکام رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آئی ایم ایف رپورٹ: سرکاری ملکیتی ادارے کرپشن کی وجہ قرار، عدالتی اصلاحات پر زور

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت