کراچی کے رہائشی علاقے گلشن اقبال میں 10 ماہ قبل کھلے مین ہول میں گر کر لاپتا ہونیوالے بچے کے والد کی درخواست پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انتظامیہ کیخلاف بالآخر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مین ہول میں گر کر مبینہ طور پر ہلاک ہوجانیوالے 6 سالہ ابیان کے والد عاطف کے مطابق مقدمہ ایس ایس پی ایسٹ عرفان بہادر اور تفتیشی افسر کی مداخلت کے بعد اس جان لیوا حادثے کا مقدمہ 10 ماہ بعد ان کی مدعیت میں عزیز بھٹی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انتظامیہ کے خلاف درج مقدمہ میں ایکس سی این وقار اور انجنئیر اعجاز زیدی سمیت کراچی میونسپل کارپوریشن کے اعلی حکام کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمہ میں درج تفصیل کے مطابق 6 سالہ ابیان محلے میں بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے کھلے مین ہول میں گر گیا تھا، ابیان کے بھائی نے شور مچاکر اہل خانہ کو بتایا، جس پر بچے کے والد اور دادا سمیت دیگر علاقہ مکین کھلے مین ہول کی جانب بھاگ کر پہنچے۔
عینی شاہدین کے مطابق کھلے مین ہول میں پانی کا بہاؤ بہت تیز اور گہرائی زیادہ تھی، اطلاع دینے کے آدھے گھنٹے بعد ایدھی کی ٹیم پہنچی لیکن متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی نہیں آیا، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کی انتظامیہ تاخیر سے آنے کے بعد بھی ناکام رہیں۔