ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلوں کی خرید و فروخت کرنے والوں کے لیے بری خبر

منگل 19 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرا دی ہے۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق، پلاٹس کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے ٹیکس میں اضافہ اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن یقینی بنائے جائے گی۔

ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنانے کے لیے کیش لین دین کے بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن بھی کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کی رپورٹ آئی ایم ایف کو دی جائے گی، اور پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی غیر دستاویزی ٹرانزیکشنز ختم کرنے کے لیے آئندہ بجٹ میں اقدامات کیے جائیں گے۔ آئندہ وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز جلد تیار کی جائیں گی۔

پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح مزید بڑھائی جائے گی، فی الوقت 7 فی صد وِد ہولڈنگ اور 4 فی صد گین ٹیکس عائد ہے، تاہم ہاؤسنگ سوسائٹیز کی فائلز کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp