سینیٹ انتخابات: کیا فیصل واوڈا ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہیں؟

منگل 19 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا ایک بار پھر خبروں کی زیبت بنے ہوئے ہیں جس کا سبب ان کا سینیٹ کے انتخابات میں سندھ سے آزاد حیثیت سے لڑنے کا فیصلہ ہے، ان کا کہنا ہے کہ آزاد کا سیزن چل رہا ہے تو انہوں نے بھی آزاد حیثیت سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چند ماہ قبل جب فیصل واوڈا کی آصف زرداری سے اچانک ملاقات کی تصویر منظر عام پر آئی تو اس وقت وی نیوز کو فیصل واوڈا نے بتایا تھا کہ یہ ایک نارمل ملاقات تھی، جس میں آصف علی زرداری کی خیریت دریافت کی گئی تھی، تاہم اس وقت ذرائع کے مطابق مذکورہ ملاقات سینیٹ کی نشست کے حصول کے ضمن میں ہی کی گئی تھی۔

سیاسی جوڑ توڑ کی اس تصویر کا حیران کن پہلو ایم کیو ایم پاکستان ہے کیونکہ فیصل واوڈا کے تجویز اور تائید کنندگان ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین سندھ اسمبلی علی خورشیدی اور عادل عسکری ہیں، جس سے ایم کیو ایم کی فیصل واوڈا کو سینیٹر بنانے میں دلچسپی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں جب ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطہ کیا گیا تو کسی نے مکمل لاعلمی کا اظہار کیا اور کسی کے مطابق یہ معاملہ اچانک سامنے آیا جس کی  تفصیل سے وہ بھی لاعلم ہیں، لیکن بعد میں اس حوالے سے ایم کیو ایم میں شدید اختلافات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق امید ظاہر کی جارہی ہے کہ فیصل واوڈا ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کر لیں گے، دوسری جانب فیصل واوڈا اصرار کرتے ہیں کہ وہ آزاد ہی رہیں گے، سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اس کا فقط ایک مطلب ہے اور وہ یہ کہ ایم کیو ایم کو خود بھی نہیں معلوم کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے کیسے اور کہاں سے ہو رہا ہے۔

سینیٹ کے لیے پارٹی امیدوار کی حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے سابق صوبائی وزیر رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے 8 امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے، جو پارٹی فیصلہ کرے گی سب کو قبول ہوگا، فیصل واوڈا کے حوالے سے بھی پارٹی فیصلہ کرے گی۔

’میری دعا ہے کہ فیصل واوڈا متحدہ قومی موومنٹ میں شامل ہو جائیں، انہیں پہلے بھی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی اب دوبارہ بھی دی جائے گی۔۔۔فیصل واوڈا انقلابی ہیں، غریبوں اور متوسط طبقے کی بات کرتے ہیں، فیصل واوڈا کا آزاد حیثیت سے لڑنا سیاسی مصلحت ہے۔‘

اس تناظر میں فیصل واوڈا کی سینیٹ کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت کا تاثر بظاہر سچ ثابت ہوتا ہوا نظر آرہا ہے، وہ خود یہ بول رہے ہیں کہ میں زرداری صاحب کے بیٹے جیسا ہوں، اس بیان سے تو لگتا ہے کہ پانچوں انگلیاں گھی اور سر کڑاہی میں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp