پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر شیر افضل مروت نے ایئر چیف مارشل کی توسیع پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایئرچیف مارشل ہوں یا کوئی بھی جرنیل ہو ضرورت نہیں کہ آپ حاضر سروس کو توسیع دیں‘۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ’کوئی شخص نظام کے لیے ناگزیر نہیں ہوتا۔ بہت سارے ناگزیر لوگ قبروں میں پڑے ہوئے ہیں۔ پوری دنیا میں ریٹائرڈ لوگ ہوتے ہیں لیکن پاکستان تو ریٹائرڈ لوگوں کے لیے زرخیز سرزمین بنتا جارہا ہے‘۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے تاحال ایئر چیف مارشل کی توسیع سے متعلق کوئی پالیسی بیان نہیں آیا۔ شیر افضل مروت نے پہلی مرتبہ اس حوالے سے گفتگو کی ہے۔
مسلم لیگ ن اور ان کے دیگر ساتھی مل کر آئینی ترمیم کرنے جارہے ہیں
دوسری جانب شیر افضل مروت نے ججز کو توسیع دینے سے متعلق قانون سازی کے خدشے کا بھی اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اطلاعات یہ ہیں کہ مسلم لیگ ن اور ان کے دیگر ساتھی مل کر آئینی ترمیم کرنے جارہے ہیں اور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز کی مدت ملازمت کی عمر کی حد میں دو سے تین سال میں توسیع کرنے والے ہیں۔
شیر افضل مروت کے مطابق پاکستان میں سرکاری ملازم 60 سال کی عمر میں ریٹائر ہوجاتے ہیں جبکہ ہائیکورٹ میں جج کی ریٹائرمنٹ 63 سال اور سپریم کورٹ میں 65 برس ہے یہ پہلے سے ہی ایک امتیازی قانون ہے اور اب ہائیکورٹ کے جج کی عمر 65 اور سپریم کورٹ میں 68 سال کرنا عدلیہ کے ساتھ ظلم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کی قانون سازی لائی گئی تو اس کے ہیچھے سیاسی مقاصد ہوں گے۔