’علی امین گنڈا پور سر پھاڑنے کی تعلیم دے رہا ہے جبکہ مریم نواز سواری کا بندوبست کر رہی ہیں‘

بدھ 20 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے طلبہ کو 20 ہزار بائیکس دینے کا اعلان کر دیا جس کی ماہانہ قسط 5 ہزار روپے سے کم ہوگی۔ جبکہ بائیکس کی ڈاؤن پیمنٹ حکومت ادا کرے گی، طلبہ 2 سال سے کم عرصے میں بائیکس کے مالک بن جائیں گے۔

مریم نواز نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر سٹوڈنٹس بائیک کی ایک ویڈیو شیئر کی جس کے ساتھ لکھا کہ آپ کی تعلیم، آپ کی سواری، میری ذمہ داری۔ تعلیمی درسگاہوں میں آنے جانے کے لیے پنجاب کے طلباء اور طالبات کے لیے سٹوڈنٹس بائیک کی سہولت کی رجسٹریشن کا جلد آغازہو جائے گا اور مئی کے آخر میں بچوں کو بائیکس فراہم کر دی جائیں گی، انشاءاللّہ۔

صارفین کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے اور ساتھ ہی انہیں مختلف تجاویز بھی دی جا رہی ہیں۔

رمشا طاہر لکھتی ہیں کہ یہ بہت اچھا اقدام ہے تاہم مصروف سڑکوں پر خواتین موٹرسائیکل سواروں کی حفاظت کو یقینی بنانا اہم ہے۔ مخصوص موٹر سائیکل لین فراہم کریں، موٹرسائیکلوں کو سڑک بانٹنے کی تعلیم دیں، خواتین کو اپنے دفاع کی مہارتوں سے بااختیار بنائیں اور کمیونٹی سپورٹ نیٹ ورکس کی حوصلہ افزائی کریں۔

ایک صارف نے لکھا کہ آخر کار خواتین کے لیے اسکوٹی اسکیم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سے خواتین کی آمدورفت کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا، انہیں خود مختار بنایا جائے گا اور یہ اس کلچر کو بدل دے گا جہاں موٹر سائیکل چلانے والی خواتین کو اچھا نہیں سمجھا جاتا۔

ٰصلاح الدین منہاس نے لکھا کہ فرق اتنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سر پھاڑنے کی تعلیم دے رہا ہے جبکہ  ہماری وزیراعلی پنجاب تعلیم کے اصول کے لیے سواری کا بندوبست کر رہی ہے۔

ایک ایکس صارف لکھتے ہیں کہ طلبا کو بائیکس دینے کی بجائے اگر مختلف کالجز کو بسیں فراہم کر دی جاتیں تو آلودگی کم ہوتی اور پٹرول کا خرچ بھی کم ہو جاتا۔ صارف کا کہنا تھا کہ 20 ہزار بائیکس دینے سے بہتر تھا کہ 10 ہزار بسیں دے دیتے۔

https://Twitter.com/Sajjadkhalil007/status/1770389450045980800?s=20

سیف اعوان نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں یہ طلبہ کے لیے بہت حوصلہ افزاء پروگرام ہے، ڈیڑھ لاکھ سے دو لاکھ تک کی موٹر سائیکل اپنے بچوں کو خرید کردینا کم آمدن والے والدین کےلیے ناممکن ہے۔

ایک صارف نے مشورہ دیا کہ مریم نواز کو آئی ٹی سیکٹر پر کام کرنا چاہیے۔ فری لانسنگ کے فری کورسز کا اجراء، اسٹاک مارکیٹ اور کرپٹو مارکیٹ کے فری کورسز ہونے چاہئیں۔ تعلیمی معیار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ کالجز، یونیورسٹی کے ہاسٹل کی سیکورٹی بچوں کی تربیت فری لانسنگ کے مسائل ختم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ رواں سال مئی سے بائیکس کی تقسیم شروع کی جائے گی، امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والوں کے لیے الگ اسکیم لائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp