وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے ہر واقعہ کے بعد کی جانے والی کارروائی سے زیادہ اہم ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف پیشگی ایکشن لیں اور دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کیا جائے، اب عملی اقدامات کرنا ہوں گے، کسی دہشت گرد تنظیم کو معافی نہیں ملے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بدھ کو نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پر اجلاس کی صدارت کی۔
مزید پڑھیں
اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نیکٹا کو فرنٹ فٹ پر لڑانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ نیکٹا کی جدید خطوط پر تنظیم نو کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اگلے ہفتے اجلاس طلب کر لیا ہے۔
وزیر داخلہ نے تمام صوبائی سی ٹی ڈیز کی استعدادکار کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔
انہوں نےکہاکہ دہشتگردوں کے انتہا پسند نظریہ کے خلاف پاکستانی قومی بیانیہ کی بڑے پیمانے پر ترویج کرنا ہو گی، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔ اور نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔
اس موقع پر سربراہ نیکٹا رائے طاہر نے وفاقی وزیر داخلہ کو تفصیلی بریفنگ دی۔ جبکہ سیکریٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی اور اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔