سلامتی کونسل کا اجلاس: روس اور چین نے غزہ سے متعلق امریکی قرار داد ویٹو کر دی

جمعہ 22 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس اور چین نے غزہ کے بارے میں سلامتی کونسل میں امریکا کی زیر قیادت قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا ہے ۔ ماسکو نے واشنگٹن کی قرارداد کو ’ منافقانہ تماشا‘ قرار دیا ہے۔

اسرائیل کے اہم اتحادی امریکا نے، جس نے ماضی میں جنگ بندی کے مطالبے کو ویٹو کیا تھا، ایک قرارداد پیش کی جس میں امریکا نے ’فوری اور پائیدار جنگ بندی کی ضرورت ‘ پر زور دیا اور 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں کی مذمت کر رکھی ہے۔

روس اور چین نے امریکا کی قرار داد کو ویٹو کر دیا ہے، الجیریا نے بھی مخالفت میں ووٹ دیا اور گیانا نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔ سلامتی کونسل کے دیگر 11 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا جن میں مستقل ارکان فرانس اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔


روس کے سفیر ویسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو انسانی قتل عام سے روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہا، انہوں نے جنگ بندی کی بات کرنے پر واشنگٹن کا مذاق اڑایا اور کہا کہ  یہ قرارداد محض امریکا کا منافقانہ تماشا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم امریکا کی طرف سے ایک عام منافقانہ تماشا دیکھ رہے ہیں ۔

امریکا کا واہ ویلا رائے دہندگان کو ’ہڈی پھینکنے‘ کے مترادف ہے، روسی سفیر

انہوں نے کہا کہ امریکی امداد کو سیاسی رنگ دیا گیا، جس کا واحد مقصد رائے دہندگان کے ساتھ کھیلنا اور غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد محض ان لوگوں کو ’ہڈی‘ پھینکنے کے مترادف ہے۔

قرارداد میں اسرائیل کے جنگی جرائم کا ذکر تک نہیں

امریکا کی اس قرارداد کو اس لیے بھی روس اور چین نے ویٹو کیا کہ اس میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کیے گئے جنگی جرائم کا کوئی ذکر تک نہیں کیا گیا، قرارداد میں امریکا نے اسرائیل کو تمام جرائم سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔

مسودے میں ممکنہ جنگ بندی کو امریکا اور مصر کی حمایت سے قطر کی قیادت میں جاری مذاکرات سے جوڑا گیا ہے تاکہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے جنگ کو روکا جا سکے۔

روس اور چین کا ’ ویٹو‘ مضحکہ خیز ہے، امریکی سفیر

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے روس اور چین کے ویٹو کو ’نہ صرف مضحکہ خیز‘ بلکہ ’معمولی‘ بھی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’روس اور چین اس قرارداد کے حق میں ووٹ نہیں دینا چاہتے تھے جو امریکا نے لکھی ہو۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم سب جانتے ہیں کہ روس اور چین دیرپا امن کے لیے سفارتی طور پر کچھ نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ردعمل کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔’

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp