غزہ: اسرائیلی بمباری سے 100 فلسطینی شہید، الشفا اسپتال میں آپریشن چوتھے روز بھی جاری

جمعرات 21 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کی غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 100 فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، غزہ شہر کے الشفا اسپتال پر اسرائیل کا چھاپہ اور آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

الشفا اسپتال میں 90 فلسطینی شہید

مقامی فلسطینی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کا خصوصی کیئر یونٹ تباہ کردیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال میں پیر کے روز آپریشن شروع کیا اور دعویٰ کیا تھا کہ اسپتال میں حماس کے جگنجو پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس آپریشن میں اس نے 90 فلسطینیوں کو شہید کیا، 300 فلسطینیوں سے اسپتال کے اندر ہی تفتیش کی گئی جبکہ 160 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

دوسری جانب رات گئے اسرائیلی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مارا۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق، مقبوضہ مغربی کنارے میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 2 فلسطینی شہرہ شہید ہوئے۔

’نیتن یاہو اپنی کہی بات پوری کرکے ہی دم لے گا‘

ادھر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکی سینیٹرز سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کو شکست دینے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی۔ اس حوالے سے ایک امریکی سینیٹرنے کہا، ’اس (نیتن یاہو) نے جو کہا وہ اسے کرکے ہی دم لے گا، وہ اسے (حماس کو) ختم کردے گا۔‘

جنگ بندی کا قوی امکان ہے، امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کے لیے مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں۔ آج وہ مصر اور پھر اسرائیل جائیں گے۔ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ خلا کم ہو رہا ہے اور حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا قوی امکان ہے۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چھٹی مرتبہ مشرق وسطیٰ کا دورہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی حالیہ تجویز پر اسرائیل کا ردعمل ’منفی‘ تھا، جس کی وجہ سے قطر میں ہونے والی بات چیت ایک بار پھر ناکام ہو جائے گی۔

اسرائیلی حکومت نے امریکی وزارت خارجہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا سے حاصل کیے گئے اسلحے کو غزہ میں استعمال کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی جا رہی۔

غزہ میں بھوک ہلاکتوں کی اسل وجہ بن جائے گی، اقوام متحدہ

مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے خبردار کیا کہ غزہ میں جلد ہی محاصرہ، بھوک اور بیماریاں ہلاکتوں کی اصل وجہ بن جائے گی۔

ایکس پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ غزہ میں آنے والے اس خوفناک قحط کو فوری امداد سے روکا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کو پہلے سے زیادہ سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط آنے والا ہے، خاص طور پر شمالی غزہ کی الگ تھلگ آبادیوں کو اس قحط کا زیادہ خطرہ لاحق ہے کیونکہ وہ لوگ بنیادی انسانی امداد سے محروم ہیں۔

15 لاکھ شہریوں کے لیے صرف 3 اے ٹی ایم مشینز

علاوہ ازیں، اسرائیل کی مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ میں صرف 3 اے ٹی ایم مشینز کام کر رہی ہیں اور کیش کی کمی کے باعث 15 لاکھ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ لوگوں کو اے ٹی ایم استعمال کرنے کے لیے رات کو سڑک کنارے ہی سونا پڑتا ہے جبکہ منی اکسچینجرز 100 ڈالر کے لیے 19 فیصد کمیشن وصول کر رہے ہیں۔ بھوک کے ستائے لوگ کیش کی کمی اور مہنگائی کے باعث بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 923 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 96 زخمی ہو چکے ہیں، حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp