سونے کی قیمت بڑھنے سے شادیاں مہنگائی کی نذر ہوگئیں

اتوار 24 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مہنگائی کے طوفان نے عوام کو لپیٹ میں لے رکھا ہے، پاکستان میں چونکہ شادیوں کا سیزن رمضان کے بعد شروع ہوتا ہے مگر اس بار جن خاندانوں میں شادیاں تھیں وہ پریشان دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 28 ہزار روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

گلگت بلتستان کے رسم و رواج میں بھی شادیوں کے موقع پر دلہن کو سونا پہنانا عام ہے جو لڑکے والوں کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ مگر موجودہ حالات میں لوگ شدید پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔

عام طور پر لڑکی والوں کی ڈیمانڈ کے مطابق ہی لڑکے والوں کو سونا مہیا کرنا ہوتا ہے۔ ’مہنگائی کی وجہ سے مختلف علاقوں میں سونا لینے کی رسم میں کمی بھی نظر آ رہی ہے‘۔

اس کے علاوہ لڑکی والے خود بھی اپنی بیٹی کو جیولری پہناتے ہیں جو کئی علاقوں میں عام ہے۔

’گاہکوں کے ساتھ دکاندار بھی پریشان‘

اس حوالے سے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سونے کے کاروبار سے منسلک عثمان نے بتایا کہ سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروبار مکمل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے کی طرح اب کاروبار نہیں چل رہا۔ لوگوں کو سونے کی قیمتوں میں کمی کا انتظار رہتا ہے۔ ہمیں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا لیکن گاہک نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں۔

خاص کر لڑکی کے گھر والے پریشان ہیں کہ جہیز اور دیگر اخراجات کے ساتھ سونا بنانا اب ایک غریب کی پہنچ سے دور ہوگیا ہے۔

بیٹی جیولری کی ڈیمانڈ کر رہی ہے جس کے لیے قرض لینا پڑے گا، جمیلہ

جمیلہ کی بیٹی کی شادی رمضان کے بعد ہے۔ جمیلہ نے بتایا کہ پچھلے سال بیٹے کی شادی بڑی مشکل سے کرائی تھی، اب بیٹی کی شادی ہے مگر مہنگائی اتنی ہے کہ گھر کے اخراجات پورے کرنا ہی مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیٹی کی ڈیمانڈ ہے کہ اسے شادی میں جیولری پہنائی جائے۔ ’ارادہ ہے کہ کہیں سے قرض لے کر بیٹی کی خواہش پوری کریں گے لیکن بعد میں قرض بھی تو واپس کرنا ہوگا‘۔

جمیلہ نے کہاکہ پہلے مہنگائی اتنی نہیں تھی۔ پہلے بھی ایک بیٹی کے لیے سونا بنایا تھا۔ اب بھی سوچ رہے تھے کہ شاید سونے کی قیمتوں میں کمی آئے مگر ایسا نہیں ہو رہا۔

اکرام اللہ نے شادیوں میں خرچے کم کرنے کی تجویز دیدی

اکرام اللہ بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ سے پریشان ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کی شادی ہے، اب سمجھ نہیں آ رہا کہ شادی کے اخراجات پورے کریں یا سونا بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ دلہن کو سونا دینا ہمارے رسم و رواج میں شروع سے ہے، اب اگر سونا نہیں دیں گے تو رشتہ دار اور لڑکی کے گھر والے بھی طعنے دیں گے۔ اگر مہنگائی کو دیکھا جائے تو کھانے کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔

اکرام اللہ نے تجویز دی کہ شادی اور دوسرے رسم و رواج میں ہونے والے خرچوں کو کم کرنا چاہیے۔ ’سونا بنانے کی رسم مہنگائی کی وجہ سے کم ہو رہی ہے مگر ہمیں تو ایسا کرنا پڑے گا کیونکہ ہم پہلے بھی اپنے بچوں کے لیے بنا چکے ہیں، یہ رسم ختم ہونی چاہیے تاکہ والدین پر اضافی بوجھ نہ پڑے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp