400 سال قبل ڈوبے جہاز کے ملبے کی تلاش، اتنی اہم کیوں؟

پیر 25 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سمندری ماہرین برطانیہ کے ساحل پر 400 سال پرانے جہاز کے ملبے کی دوبارہ تلاش شروع کررہے ہیں، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 4 ارب پاؤنڈز کی مالیت کے خزانے سے بھرا ہوا تھا۔

مورخین طویل عرصے سے یہ مانتے رہے ہیں کہ مرچنٹ رائل، 17 ویں صدی کا ایک انگریزی جہاز، سونے سے لدا ہوا تھا، جب وہ 1641 میں لینڈز اینڈ، کورن وال کے قریب خراب موسم کے باعث سمندر میں ڈوب گیا تھا،

’سمندروں کے ایل ڈوراڈو’ کے نام سے جانے والے جہاز کے ملبے کو تلاش کرنے کی متعدد کوششیں کی گئی ہیں، لیکن اب تک یہ ڈوبا جہاز اپنے خزانے کے ساتھ لاپتا ہے۔

نامعلوم تاریخی ملبے والے مقامات کا پتا لگانے میں ماہر ایک کورنش سمندری ایکسپلوریشن ٹیم کو امید ہے کہ جب وہ اگلے مہینے نئی سرے سے مذکورہ جہاز کی تلاش شروع کریں گے تو یہ سب کچھ بدلنے والا ہے۔

جو ہم جانتے ہیں

مرچنٹ رائل گیلیئن، ایک 157 فٹ لمبا اور 700 ٹن وزنی جہاز، لندن کے ڈیپٹفورڈ ڈاکیارڈ میں بنایا گیا اور اسے 1627 میں لانچ کیا گیا تھا۔

اس جہاز نے 1637 اور 1640 کے درمیان ویسٹ انڈیز میں ہسپانوی کالونیوں کے ساتھ تجارت میں وقت گزارا، اور اپنے ہم عصر جہاز ڈوور مرچنٹ کے ساتھ انگلینڈ واپس جاتے ہوئے اسپین کے شہر کیڈیز میں لنگر انداز ہوا، جہاں ایک ہسپانوی بحری جہاز میں آگ لگ گئی، جسے ہسپانوی سپاہیوں کو فلینڈرس میں رقم ادا کرنے کے لیے خزانہ لے کر جانا تھا۔

انگلینڈ لوٹتے ہوئے مرچنٹ رائل کے کیپٹن جان لمبری نے رضاکارانہ طور پر اسی خزانہ کو اینٹورپ لے جانے پر آمادگی ظاہر کی، تاہم، مرچنٹ رائل نامی اس جہاز نے کیڈز سے نکلنے کے بعد رسنا شروع کر دیا اور بالآخر 23 ستمبر 1641 کو لینڈز اینڈ اور آئلز آف سسلی کے درمیان کارن وال کے ساحل پر ڈوب گیا۔

جہاز کے عملے کے 18 افراد سمندر میں ڈوب گئے جبکہ کیپٹن جان لمبری سمیت عملے کے 40 ارکان کو بعد میں اسی جگہ سے گزرنے والے جہاز ڈوور مرچنٹ نے بچایا۔

یہ خزانہ، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ کم از کم ایک لاکھ پاؤنڈ سونا، میکسیکن چاندی کی 400 سلاخیں اور تقریباً 5 لاکھ چاندی کے سکوں پر مشتمل تھا، جہاز کے ساتھ ہی سمندر میں ڈوب گیا۔

اس خزانے کا تخمینہ انگلینڈ کے عوامی فنڈز کے ایک تہائی حصہ کے برابر لگایا گیا تھا اور کنگ چارلس اول نے اس واقعہ کو ایک جہاز کے ساتھ ہونیوالے سب سے بڑے نقصان کے طور پر قرار دیا تھا۔

امریکہ میں قائم اوڈیسی میرین ایکسپلوریشن کمپنی نے کئی سالوں تک اس ملبے کو تلاش کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کا آغاز 2007 میں ہوا اور پھر 2009 میں جب یہ کوشش ڈسکوری چینل کے ٹی وی شو ٹریژر کوئیسٹ کے لیے ریکارڈ کی گئی۔

آئلز آف سسلی میں خزانے کے شکاری کے طور پر معروف ٹوڈ اسٹیونز نے بھی اس ملبے کی تلاش کی ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، 2019 میں، دی اسپرٹڈ لیڈی کشتی پر ماہی گیروں نے کورن وال کے ساحل پر اپنے جالوں میں ایک بڑا لنگر اٹھایا، جس سے متعلق قیاس آرائیاں ہوئیں کہ یہ مرچنٹ رائل کا لنگر ہے۔

کورنیش میرین ریکوری ماہرین ملٹی بیم سروسز اس جہاز کو تلاش کرنے کے تازہ ترین مشن میں مقامی ماہی گیروں کے ساتھ مل کر کام کرے گی، جو رواں سال تک جاری رہ سکتا ہے، ماہرین بغیر پائلٹ کے زیر آب جہاز اور جدید ترین سونار ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے تاکہ رودبارِ انگلستان کے 200 مربع میل کے رقبے کا احاطہ کیا جا سکے۔

مرچنٹ رائل جہاز کے ملبے کی تلاش کا آغاز اپریل میں ہوگا اور اسے معروف میزبان جیسن فاکس کی طرف سے پیش کردہ ٹی وی سیریز کے لیے فلمایا بھی جائے گا۔

ملٹی بیم سروسز کی ٹیم زیر آب 2 خود مختار وہیکلز کا استعمال کریں گی، جو سمندری تہہ کو اسکین کرنے کے لیے سونار ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 6 ہزار میٹر تک سفر کر سکتی ہیں۔

جو ہم نہیں جانتے

بڑا معمہ، یقیناً جہاز کے تباہ ہونے کا مقام ہے، یہ سمجھا جاتا ہے کہ مرچنٹ رائل جہاز کورن وال کے ساحل سے 35 سمندری میل کے فاصلے پر ڈوب گیا تھا، جس کے باعث تلاش کا ایک بہت بڑا ممکنہ علاقہ دیکھنا ہوگا، لیکن ملٹی بیم سروسز کے منیجنگ ڈائریکٹر نائجل ہوج کو یقین ہے کہ اس کی کھوج لگ جائے گی۔

’ہم ضرور اسے تلاش کر لیں گے، ہمیں وہ سب کچھ ملا ہے جس کی ہم نے کبھی تلاش کی ہے اور ہم 35 سالوں سے اس کاروبار میں ہیں،ہم سمندری ایکسپلوریشن ماہرین کی ایک ٹیم ہیں، جنہیں سابق تجارتی کورنیش ماہی گیروں کے طور پر سمندر میں کام کرنے کی تربیت دی گئی ہے، اس لیے ہمیں مقامی علاقے کا علم ہے۔‘

یوں تو ملٹی بیم سروسز کے سربراہ خزانے کے ساتھ ڈوبے اس جہاز کی کہانی آخر کار منظر عام پر لانے کے لیے پرعزم ہیں، لیکن دوسرا بڑا لا جواب سوال یہ ہے کہ جہاز کے ساتھ کتنا خزانہ دفن ہے۔

خزانے کی مالیت کے بارے میں مختلف اندازے جن میں ایک ارب پاؤنڈز سے تجاوز کرتے ہوئے اعدادوشمار کئی سالوں میں پیش کیے گئے ہیں، لیکن ملٹی بیم سروسز کا خیال ہے کہ اس کی قیمت 4 ارب پاؤنڈز تک ہوگی۔

یہ بھی واضح نہیں ہے کہ آیا 2019 میں ماہی گیروں نے جو لنگر دریافت کیا تھا وہ مرچنٹ رائل کا ہی ہے، خزانے کے شکای ٹوڈ اسٹیونز کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ لنگر کا مآخذ دراصل ولندیزی ہے اور اس کی تاریخ مرچنٹ رائل جہاز کے بدقسمت سفر سے بہت بعد کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp