فرانس کے دارالحکومت پیرس کی سڑکوں پر سفید شرٹس، کالی پتلونیں اور ایپرن پہنے 200 مرد و خواتین بیروں کے درمیان پانی کا گلاس، کافی کا کپ اور فرینچ پیسٹری سے مزین ٹرے تھامے ریس کا انعقاد ہوا۔
مزید پڑھیں
پیرس کے بیروں کے درمیان یہ مقابلہ 110 سال سے ہو رہا ہے۔ اس مقابلے کو ’کافی ریس‘ کہا جاتا ہے۔ یہ مقابلہ آخری بار 2011 میں ہوا تھا جس کے بعد بجٹ مسائل کی وجہ سے اس مقابلے کو بند کردیا گیا تھا۔
تاہم رواں برس پیرس اولمپکس کی وجہ سے پیرس کے حکام نے اس روایتی مقابلے کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا اور ایک بیان میں اقرار کیا کہ تھال میں کوئی شے گرائے بغیر ریکارڈ وقت میں کسٹمر کو آرڈر پیش کرنا بھی ایک کھیل ہے۔
اتوار کو ہونے والے مقابلے میں تقریباً 200 بیروں نے ریس میں حصہ لیا۔ 2 کلومیٹر طویل فاصلے کی اس ریس کو دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ جمع ہوئے۔ اس ریس کے قوانین کے مطابق ویٹرز کو دوڑے بغیر ایک گلاس پانی، ایک کپ کافی اور ایک پیسٹری کے ساتھ ٹرے کو متوازن رکھتے ہوئے اور بغیر کچھ گرائے فنش لائن تک پہنچنا تھا۔
اس ریس میں کامیاب ہونے والے ایک مرد اور ایک خاتون ویٹر کو انعام کے طور پر اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے ٹکٹس دیے گئے۔ اس کے علاوہ ریس میں ٹاپ پر رہنے والے دیگر ویٹرز کو بھی گفٹ کارڈز دیے گئے۔