پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران اپوزیشن کے نازیبا اشاروں پر صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے واک آؤٹ کردیا جبکہ ڈپٹی اسپیکر نے معاملے پر انکوائری کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں
سالانہ صوبائی بجٹ 24-2023 پر عام بحث کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکرظہیر چنڑ کی صدارت میں منعقد ہوا جس کے دوران اپوزیشن اراکین نے ہاتھوں میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہائی کے بینرز تھام لیے۔
اس موقع پر رکن اسمبلی رانا آفتاب احمد خان نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ فیئر ٹرائل نہیں ہو رہا۔
رانا ثنا کی دھکمی عمران خان کے لیے خطرناک ہے، اپوزیشن
رکن سنی اتحاد کونسل چوہدری معین الدین نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ نے عمران خان کو براہ راست دھمکی دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رانا ثنااللہ کی دھمکی کو نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ عمران خان کے ساتھ وزیر آباد میں بھی حادثہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے، شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد ،محمود الرشید، عمر سرفراز سب جیل میں ہیں، حق کی طرف بات کریں۔
دریں اثنا رہنما مسلم لیگ (ن) عظمیٰ بخاری نے نقطہ اعتراض پر بات کرنے کا آغاز کیا۔
عظمیٰ بخاری نے انہوں نے اپوزیشن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ گلی محلوں کے غنڈوں کی طرح بات کررہے ہیں۔
ان کے خطاب کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شورشرابا جاری رہا۔
عظمیٰ بخاری کا واک آؤٹ اور حکومتی اراکین کا انہیں منانا
اس دوران اپوزیشن رکن کی جانب سے مبینہ طور پر نازیبا اشارے کیے گئے جس پر عظمیٰ بخاری نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کرلیا۔
ایوان میں بیٹھی تمام مسلم لیگ (ن) سے وابستہ خواتین بھی احتجاجاً واک آؤٹ کر گئیں۔
ڈپٹی اسپیکر نے عظمیٰ بخاری کے خطاب کے دوران اپوزیشن بینچز کی جانب سے مبینہ نازیبا اشارے کرنے پر ایکشن لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے مسلم لیگ (ن) کے اراکین کو عظمیٰ بخاری کو مناکر ایوان میں لانے کی ہدایت دی۔
بعد ازاں عظمیٰ بخاری و دیگر خواتین کو مسلم لیگ (ن) کے ارکان منا کر واپس ایوان میں لے آئے۔
بجٹ پنجاب کے عوام کے ساتھ دھوکا ہے، اپوزیشن
بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن رکن حافظ فرحت، رانا آفتاب، علی امتیاز وڑائچ اور جنید افضل ساہی نے کہا کہ حکومت نے بجٹ کے ذریعے پنجاب کے عوام کو دھوکا دیا ہے۔
اراکین نے کہا کہ بجٹ میں 70 فیصد نوجوان ووٹر کے لیے کچھ نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سیاسی انتقام کے ذریعے اپنے مخالفین کے خلاف فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
بجٹ متوازن ہے، حکومتی اراکین
بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومتی ارکان اسمبلی نے بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے اپنے 4 سالہ دور حکومت میں صرف جھوٹ بولا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے رکن اعجاز شفیع نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے ایچیسن کالج کے پرنسپل کے استعفیٰ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ بیوروکریٹ کے بچوں کی فیس معاف کروانے کے لیے تاریخی تعلیمی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس منگل کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا۔