متحدہ عرب امارات نے منظم گداگری کی سزائیں واضح کردیں

پیر 25 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ عرب امارات کے سرکاری استغاثہ (پی پی) نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر منظم طور پربھیک مانگنے کے جرم کی سزاؤں کی وضاحت کی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق سرکاری استغاثہ نے بتایا کہ سنہ 2021 کے جرائم اور تعزیرات سے متعلق وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر31 کے آرٹیکل 476 اور477 کے مطابق کوئی بھی شخص جو 2 یا اس سے زیادہ افراد کے منظم گروپ کے ساتھ بھیک مانگنے کا اہتمام کرتا ہے اسے کم سے کم 6 ماہ قید کی سزا اور کم سےکم ایک لاکھ درہم کاجرمانہ کیا جائے گا۔

اسی طرح جو بھی لوگوں کو منظم بھیک مانگنے کے جرم میں استعمال کرنے کے لیے ملک میں لاتا ہے اس پر بھی یہی سزا اورجرمانہ عائد کیا جائے گا۔

کوئی بھی شخص جو منظم طور پر بھیک مانگنے میں شریک ہوتا ہے اسے زیادہ سے زیادہ 3 ماہ قید اور5 ہزار درہم جرمانہ یا ان دونوں میں سے ایک کی سزا دی جائے گی ۔

اگر منظم بھیک مانگنے کا مرتکب شخص بھکاریوں کا سرپرست، ٹرسٹی یا ان کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہو یا اس پربراہ راست اختیار رکھتا ہو تواسے سنجیدہ اورسنگین جرم سمجھا جائے گا۔

سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر یہ پوسٹ سرکاری استغاثہ کی جانب سے معاشرے کے ارکان میں قانونی ثقافت کو فروغ دینے اور ملک میں تازہ ترین قانون سازی کے بارے میں ان کی آگاہی کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟