ہائیکورٹ کے 6 ججوں کا سپریم جوڈیشل کونسل کو خط، سابق جج شوکت صدیقی بول پڑے

منگل 26 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ ججز کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکنھے کی سمجھ نہیں آئی۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کو چیف جسٹس سپریم کورٹ کو خط لکھنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہائیکورٹ کے ججوں نے اپنے خط میں مداخلت کا لکھا ہے مگر خط کا حوالہ نہیں دیا۔

شوکت عزیز صدیقی نے کہاکہ میں نے اکیلے جنگ لڑی تھی آج حمایت میں 6 ججز بھی شامل ہو گئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے سرخرو کیا۔

واضح اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے عدالتی معاملات میں مداخلت کی جا رہی ہے، اس لیے جوڈیشل کنونشن بلایا جائے۔

یہ بھی واضح رہے کہ شوکت صدیقی نے نومبر 2018 میں راولپنڈی بار سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ آئی ایس آئی کے اہلکار نہ صرف عدالتی معاملات پر اثرانداز ہوتے ہیں بلکہ اپنی پسند کے بینچ بنوا کر اپنی مرضی کے فیصلے لیتے ہیں۔

شوکت صدیقی کے ان الزامات پر فوجی ترجمان نے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

بعد ازاں وزارت دفاع نے ایک شکایت سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی جس کی بنیاد پر ان کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی تھی اور اکتوبر 2018 میں اس وقت کے صدر مملکت عارف علوی نے شوکت صدیقی کو برطرف کر دیا تھا۔

اب چند روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ان کی مراعات بحال کر دی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp