وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کوئی بھی عالمی طاقت پاکستان کو اس کے ایٹمی اور میزائل ٹیکنالوجی سمیت اسٹریٹیجک اثاثوں پر کوئی فیصلہ کرنے پر مجبور نہیں کرسکتی اور نہ ہی یہ ڈکٹیٹ کرسکتی ہے کہ کس رینج کے میزائل و دیگر ہتھیار رکھے جائیں۔
جعرات کو سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت قومی مفاد کا تحفظ کرے گی اور نیوکلیئر و میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی کیوں کہ وہ اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کی اہمیت اور ذمہ داری سے مکمل آگاہ ہے۔
آئی ایم ایف معاہدے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس حوالے سے عالمی مالیاتی ادارہ معمول سے ہٹ کر کڑی شرائط عائد کر رہا ہے تاہم قوم کو یقین دلایا جاتا ہے کہ اس حوالے سے حکومت نے اپنے عوام سے نہ اب تک کوئی بات چھپائی ہے اور نہ ہی آئندہ چھپائے گی۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف نے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کوئی چیز قوم سے نہیں چھپائی اور جب اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا تب بھی عوام کو ہر چیز سے آگاہ کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاہدہ سابقہ حکومت نے سنہ 2019 میں کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے بطور وزیر خزانہ معاہدے کو حکومتی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا ہے جس کے مندرجات کوئی بھی شہری پڑھ سکتا ہے۔