امریکا نے دہلی کے اروند کیجریوال کے لیے منصفانہ قانونی عمل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے مخالفین اور چیلنج کرنے والوں کو قومی انتخابات سے قبل نشانہ بنا رہے ہیں، اور یہ پہلا موقع ہے جب کسی موجودہ وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت میں ہونے والے واقعات کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو طویل عرصے سے جاری بدعنوانی کی تحقیقات کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا عین اس وقت جب انتخابات قریب آچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی موجودہ وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا گیا ہے، نریندر مودی اپنے سیاسی حریفوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور انتخابات سے قبل اس طرح کی حکمت عملی کو اپنانا جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔
واشنگٹن میں بریفننگ کے دوران میتھیو ملر سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں موجودہ بھارتی حکومت کے ایک اور اسی طرح کے اقدام کا ذکرکیا کہ کس طرح ٹیکس ریٹرن مبینہ تاخیر سے فائل کرنے پر مرکزی اپوزیشن کانگریس پارٹی کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کردیا گیا۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ہم کانگریس پارٹی کے ان الزامات سے بھی واقف ہیں کہ ٹیکس حکام نے ان کے کچھ بینک اکاؤنٹس کو اس انداز میں منجمد کر دیا ہے کہ آنے والے انتخابات میں مؤثر طریقے سے مہم چلانا مشکل ہو جائے گا۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ہم ان مسائل میں سے ہر ایک کے لیے منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، اور یقین کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت اپنے ان اقدامات پر غور کرے گی۔
خیال رہے امریکا عام طور پر بھارت کے بارے میں تبصروں میں محتاط رہتا ہے کیونکہ وہ بھارت کو ایک بڑھتے ہوئے پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔
واضح رہے پچھلے ہفتے جرمنی نے بھی کیجریوال کی گرفتاری کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا، جو کہ اگلے ماہ شروع ہونے والے انتخابات میں مودی کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد کے ایک اہم رہنما ہیں۔