پاکستان میں ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی ٹی وی چینلز پر خصوصی نشریات کا آغاز ہو جاتا ہے، سحری سے افطار تک جاری رہنے والی نشریات اب ٹرینڈ بن گئی ہیں، رمضان ٹرانسمیشنز کے مختلف سیگمنٹس میں علما بھی شرکت کرتے ہیں جس میں دینی مسائل کے حوالے سے ناظرین کو لائیو کالز پر لیا جاتا ہے اور لوگ اپنے مسائل بیان کرتے ہیں۔
ایسی ہی ایک لائیو کال ایک نجی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں آئی جس میں ایک خاتون پروگرام میں شریک علما سے سوال کرتی ہے’ میں شادی شدہ ہوں لیکن جہاں نوکری کرتی ہوں وہاں مجھے ایک لڑکا پسند آگیا ہے۔ میرے شوہر بھی بہت اچھے ہیں۔ کیا شوہر سے طلاق لے لوں اور اس شخص سے شادی کر لوں جس کو میں پسند کرتی ہوں؟‘
میں شادی شدہ ہوں لیکن جہاں جاب کرتی ہوں وہاں مجھے ایک لڑکا پسند آگیا ہے، میرے شوہر بھی بہت اچھے ہیں کیا شوہر سے طلاق لے لوں؟لائیو کالر کا سوال pic.twitter.com/qnklWaXukG
— Sajid usmani (@SajidFb) March 27, 2024
پروگرام میں شریک مفتی صاحب کہتے ہیں’بعض دفعہ ہمارا دل بہت سی ایسی چیزوں کا کرتا ہے جو جائز نہیں ہوتیں، اس لیے خواہشات کو قابو میں رکھنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی خاتون عذر شرعی کے بغیر طلاق کا مطالبہ کرتی ہے تو وہ جنت کی خوشبو نہیں سونگھ پائے گی‘۔
مفتی صاحب نے مزید کہا’ دفتر میں اگر آپ کا اتنا وقت گزرتا ہے جہاں علیحدگی میں آپ کو ایسی فیلنگز آتی ہیں تو آپ کا وہاں کام کرنا بھی مناسب نہیں ہے۔ ایک خاوند کے ہوتے ہوئے آپ اس کی امانت میں خیانت کر رہی ہیں‘۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خاتون کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ شادی شدہ ہوتے ہوئے ایسی بات کیسے کر سکتی ہیں جبکہ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ فیک کال ہے اور ایسے سوالات پلانٹڈ ہوتے ہیں۔
عاصم اعجاز لکھتے ہیں کہ پچھلی چند دہائیوں میں غیر ازدواجی تعلقات بہت عام ہو چکے ہیں کیونکہ ٹیکنالوجی میں ترقی کی وجہ سے لوگوں کی صنف مخالف تک رسائی آسان ہو گئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی قیمت پر پُرامن تعلقات کو کبھی خراب نہ کریں۔
Extramarital affairs from both side (males and females) have been so damn common these days over the past few decades since people have got an easy access to the opposite gender due to the technological advancement.
"Never spoil a peaceful relationship at any cost." Never…!! https://t.co/Y2WXF6i8pS
— Asim Ijaz (@AsimIjaz30) March 28, 2024
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سب فیک کالز اور پلانٹڈ سوال ہوتے ہیں تاکہ عوام کی ذہن سازی کی جا سکے اور ان کو غلط راستے دکھا سکیں۔ جن چیزوں کے بارے عوام نہیں سوچتی یہ گفتگو سن کر وہ سوچنا شروع کردے گی۔
یہ سب فیک کالز اور پلانٹڈ سوال ہوتے ہیں تاکہ عوام کی ذہن سازی لر سکیں اور انکو نئی نئی غلط راستے دکھا سکیں. جن چیزوں کے بارے عوام نہی سوچتی، یہ گفتگو سن کر وہ سوچنا شروع کردے.
— Muhammad Othman (@othman_t7) March 28, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ اس وقت معاشرے کے یہ حالات ہو گئے ہیں کہ من پسند اور من مرضی کے فیصلے ہی اچھے لگتے ہیں۔
استغفر اللہ ہمارے معاشرہ کے یہ حالات ہیں اسوقت من پسند من مرضی فیصلے
— ASad abbasi (@ASadabb98272538) March 28, 2024
ایک صارف عمر جنجوعہ نے لکھا کہ اگر ایسی نوبت آ گئی ہے تو خلع لے لیں، یہ تو بہت اہم اور بنیادی بات ہے اس کا بھی آپ کو علم نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا’ مجھے یہ فیک کال لگتی ہے۔ ایسی چیزوں کو جان بوجھ کر ایک ایجنڈے کے تحت پروموٹ کیا جا رہا ہے‘۔
خلع لے لو بات ختم۔
اتنی اہم اور بنیادی بات کا بھی تمہیں نہیں پتہ۔
مجھے تو یہ فراڈ کال لگتی صرف آجکل ان چیزوں کو جان بوجھ کر پروموٹ کیا جاتا ایک ایجنڈے کے تحت۔— Umar Janjua (@UmarJanjua423) March 28, 2024
ایک ایکس صارف نے کہا کہ ’ٹی وی چینلز نے وتیرہ بنا لیا ہے کہ ریٹنگ بڑھانے کے لیے خود سے سوالات گھڑ لو اور لائک شئیر جمع کرو‘۔
ٹی وی چینل نے وطیرہ بنا لیا یے کہ ریٹنگ بڑھانے کے لیئے خود سے سوالات گھڑ لو اور لائک شئیرز جمع کرو-
— Republican 👮♂️ (@saddats999) March 28, 2024