خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت برازیل سے درآمد شدہ اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی۔ 9 ہزار 44 میل کا سفر طے کرنے والی یہ پرواز مویشیوں کی ترسیل کے لحاظ سے تاریخ کی لمبی ترین پرواز بن گئی۔
مویشیوں کو سیالکوٹ سے اوکاڑہ پہنچا دیا گیا، جہاں انہیں 2 ہفتے کے لیے کورنٹائن میں رکھا گیا ہے۔ اعلیٰ جنیاتی خصوصیات کے حامل یہ مویشی مقامی کسانوں کو گوشت اور دودھ کی ضروریات کے تحت فراہم کئے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
نیشنل ائیر لائنز کا کارگو طیارہ برازیل سے درآمد شدہ اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی پہلی کھیپ لے کر سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا۔ ساڑھے 22 گھنٹوں پر محیط یہ پرواز برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو سے اڑان بھر کے انگولا اور عمان سے ہوتی ہوئی پاکستان اتری، یہ عمل ایس آئی ایف سی کے تحت قائم کئے گئے گرین پاکستان لائیوسٹاک انیشیٹیو کو بہتر بنانے میں مؤثر کردار ادا کرے گا۔
اس تاریخی برآمد کی سہولت کاری میں ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، فان گرو پروائیویٹ لمیٹڈ، برازیلن سفیر اور برازیل میں تعینات پاکستانی سفیر نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اعلیٰ جنیاتی خصوصیات کے حامل یہ مویشی مقامی کسانوں کو گوشت اور دودھ کی ضروریات کے تحت فراہم کیے جائیں گے۔
9 نسلوں پر مشتمل ان مویشیوں میں پاکستان کی مقامی اور برازیل کی نسلیں شامل ہیں۔ ان مویشیوں کو سیالکوٹ سے اوکاڑہ پہنچا دیا گیا ہے، جہاں ان کو 2 ہفتے کے لئے کورنٹائن میں رکھا جائے گا۔ پاکستان کی مقامی نسلوں میں لال سندھی، گزیرہ، براہمن اور گیر شامل ہیں، جن کی نسلوں کو برازیل نے پاکستان سے 1950 میں حاصل کیا اور ان کی حفاظت اور افزائش کی تھی۔