سعودی شہری نے ننھے بچے کی جان کیسے بچائی پھر اسے انعامات میں کیا کچھ ملا؟

اتوار 31 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب میں ‫#عبدالله_مدلول_العنزي کا نام سوشل میڈیا سائیٹ ایکس پر ٹرینڈ کر رہا ہے، اس کی وجہ بڑی دلچسپ اور حیرت انگیز ہے، اور وہ یہ کہ عبداللہ نامی سعودی شہری نے اپنے نقصان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایک ننھے بچے کی جان بہادری اور حاضر دماغی سے بچائی۔

ہوا یوں کہ عبداللہ ایک معروف سڑک پر تیزی سے رواں دواں تھے کہ اچانک ان کے سامنے بیچ سڑک پر ایک بچہ آگیا، اور ان کی گاڑی کے پیچھے بھی ایک گاڑی تیزی سے آرہی تھی، اگر عبداللہ جان بوجھ کر اپنی گاڑی پیچھے آنے والی گاڑی سے نہ ٹکراتے تو لامحالہ بچہ حادثہ کا شکار ہوجاتا۔ یہ منظر کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا اور دیکھتے دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ ‬

کہانی میں مزید دلچسپ موڑ تب آیا جب سعودی عرب کے باسیوں نے اس جوان کی بہادری اور بروقت قوتِ فیصلہ کو سراہا، الخرج شہر کے ایکس اکاؤنٹ نے اس جراَت مندانہ واقعے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دوسرے شخص نے عبداللہ پر لازم کیا ہے کہ اسے 5 ہزار ریال معاوضہ دے کیونکہ اس کی گاڑی اس کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوئی۔

یہ خبر پڑھتے ہی سعودی عرب کے مشہور سوشل میڈیا انفلونسر اور تاجر (نایف مدخلی) نے نیکی کے کام میں پہل کرتے ہوئے لکھا کہ دوسرے باشندے کی گاڑی کے حوالے سے واجب الادا رقم میں ادا کروں گا۔

نایف جو (نایفکو) کے نام سے مشہور ہیں ان کی مثبت سوچ کی وجہ سے دیکھتے ہی دیکھتے مختلف شخصیات اور سعودی کاروباری برانڈز نے آگے بڑھ کر عبد اللہ پر انعامات کی بارش کردی۔ عطریات کی فرم الدخیل للعود نے 30 ہزار ریال، جبکہ 2 انشورنس کمپنیوں (نجم) اور (التعاونیہ) نے دونوں گاڑیوں کی مرمت اور انشورنس کا ذمہ اٹھایا۔

سعودی عرب کے مشہور پرنس الولید بن طلال، مشہور فوڈ برانڈ (حاشی باشا)، اور (مشراف گروپ)، نيز (نايس ون) نے 2024 ماڈل کی 4 گاڑیاں عبداللہ کو دینے کا اعلان کیا، اس کے علاوہ چند مزید برانڈز نے مالی اعانت کی، اور کچھ نے کوپن کی شکل میں ہدیہ دیا۔

سعودی عرب میں سماجی یکجہتی کی یہ پہلی مثال نہیں بلکہ کسی بھی اس طرح کے اچانک رونما ہونے والے واقعہ پر سعودی باشندے دل کھول اعانت کرتے ہیں، جو سماجی طور پر ایک قابلِ تقلید مثال ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp