فلسطینی حکام کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملے میں ایک نوجوان سمیت کم از کم چار فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سال کے آغاز سے اب تک اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپوں کے دوران 83فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے۔
#شاهد| جماهير غفيرة تُشيع الشـهـــــداء الأربعة الذين ارتقوا برصاص قوات الاحتلال في #جنين، عصر اليوم. pic.twitter.com/pZODSeGGh4
— وكالة شهاب للأنباء (@ShehabAgency) March 16, 2023
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی سیکیورٹی فورسز نے’جنین پناہ گزین‘کیمپ میں آپریشن کیا۔
جنین شمالی مغربی کنارے میں واقع ان علاقوں میں سے ہے جہاں اسرائیل نے بڑھتی ہوئی فلسطینی مزاحمت کو کچلنے کی کوشش میں گزشتہ ایک سال کے دوران میں متعددچھاپے مارے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ چھاپہ فلسطینی اتھارٹی کے بیان کے ایک دن بعد ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 مارچ کو مصر کے بحیرہ احمر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی اجلاس میں شرکت کرے گی۔ اجلاس میں مصر،اردن اور امریکہ کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
سیاسی تجزیہ کار نور اُودہے نے فلسطینی شہر رام اللہ سے عرب ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ فلسطینی قیادت کو اس اجلاس میں شرکت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ فلسطینی رائے عامہ اس کے خلاف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی عوام کو تسلیم نہیں کرتی اسی لئے فلسطینی قیادت کو اپنی عوام کی مرضی کی نمائندگی کرنی چاہیے اور اسرائیلی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے بجائے فلسطینیوں میں پیدا ہونے والے اختلافات کو ختم کرنا چاہیے۔
جمعرات کو ہونے والی ہلاکتوں سےرواں سال کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 83ہو گئی ہے۔ اسرائیل نے گزشتہ موسم بہار میں ہونے والے حملوں کے جواب میں گرفتاری کے چھاپے بڑھا دیے تھے۔
2023میں اسرائیلیوں کے خلاف فلسطینیوں کے حملوں میں 14افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
2022میں اسرائیلی چھاپوں میں 170سے زائد فلسطینی مارے گئےتھے جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے