اپنے جیب خرچ سے فلاحی کام شروع کرنے والے کراچی کے نوجوان ملک میں تعلیم عام کرنے کے لیے پرعزم

منگل 2 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چند برس قبل کراچی کے طالب علموں نے جب اپنے جیب خرچ سے فلاحی کاموں کا آغاز کیا تھا تو انہیں اس بات کا اندازہ تک نہیں تھا کہ ایک دن ان کا یہ چھوٹا سا کام ملک کے دیگر حصوں تک بھی پہنچ جائے گا۔

دی ہیومینیٹی ایرا‘ کے متحرک کارکن طاہر محمود کے مطابق کسی بھی آفت میں ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہاں کے لوگوں کی مدد کی جائے۔’

طاہر محمود نے کہا کہ سندھ کے سیلاب زدہ علاقے ہوں یا بلوچستان کے آفت زدہ مقامات، دی ہیومینٹی ایرا وہاں تک پہنچتی ہے جہاں کوئی اور نہیں جا پاتا۔

اس کی وجہ بتاتے ہوئے طاہر محمود نے کہا کہ ان کے پاس مقامی افرادی قوت ہوتی ہے جو کام آسان بنانے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

زبیر تنویر دی ہیومینٹی ایرا کے حوالے سے بتاتے ہیں کہ ہمارا سب سے بڑا مقصد تعلیم کو عام کرنا ہے اور وہاں تک تعلیم پہنچانی جہاں علم حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔

زبیر تنویر نے کہا کہ ہمارا کام رمضان میں افطار کرانا، کنویں کھدوانا اور آفت زدہ علاقوں تک پہنچ کر ہر وہ کام کرنا ہے جس سے لوگوں کو مدد اور ہمیں سکون ملے۔

انہوں نے کہا کہ کہ اوائل میں یہ کام اپنے جیب خرچ سے شروع کیا اور بعد میں ہماری تنظیم بڑی ہوتی چلی گئی اور لوگوں کا اعتماد بھی حاصل ہوتا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب عالم یہ ہے کہ جو خود نکل نہیں سکتے وہ ہمارے توسط سے فلاحی کاموں میں شریک ہو جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp