انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ڈیوڈ گوور نے گرین انرجی منصوبے میں 10 ہزار 300 پاؤنڈ کے نقصان کا اعتراف کرلیا۔ 61 سالہ ڈیوڈ گوور نے کہا کہ انہوں نے 2018 میں لوٹس کوآپریٹو میں سرمایہ کاری کی تھی لیکن ان کی سرمایہ کاری پر کوئی منافع نہیں ملا۔
آسٹریلین ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ڈیوڈ گوور نے کہا کہ وہ منصوبہ ایک فراڈ بن چکا ہے۔ پہلے ایسا لگ رہا تھا جیسے چیزیں درست سمت میں جا رہی ہیں، کیونکہ لوٹس نے کمیونٹی کی ملکیت والے صاف توانائی جنریٹر اسٹوریج نیٹ ورکس کی تنصیب کے لیے 3 ملین پاؤنڈ جمع کیے اور دعویٰ کیا کہ اس نے ایتھوپیا میں 27 بلین پاؤنڈ کے قابل تجدید توانائی کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
مزید پڑھیں
انگلینڈ کے ایک اور کرکٹر ایڈم ہولیوک نے بھی سرمایہ کاری کی جبکہ آسٹریلوی اسٹار بریڈ ہوج اور گریگ میتھیوز نے بھی سرمایہ کاری کی تھی۔ اب 51 سالہ ہولیوک سرمایہ کاروں کا پیسہ واپس حاصل کرنے کی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر 2 یا 3 بار سے زیادہ اپنے پیسے واپس نہیں مانگے، میں نے باقی سب کے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو سو بار ہوسکتا ہے۔
ادھر کمپنی کے بانی ایان میک بین نے سرمایہ کاروں سے جھوٹ بولنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ پیسے کہاں گئے؟ انہوں نے ویپ پونڈ کو مؤرد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ سب خرچ ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈیوڈ گوور نے 1978 سے 1992 کے درمیان 117 ٹیسٹ میچوں میں 8231 رنز بنائے جو کسی بھی انگلش کھلاڑی کی جانب سے 5ویں سب سے زیادہ رنز ہیں۔