دادا کی یاد میں 7 سمندر تیرنے کا عزم، 2 عالمی ریکارڈ بنانے کی امید

منگل 2 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لندن کے علاقے ویسٹ منسٹر سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ لوئس الیگزینڈر ڈیمنشیا کے ساتھ وفات پانے والے اپنے دادا کی یاد میں دنیا کے سات سمندر تیر کر 2 عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے پر امید ہیں، وہ ان جگہوں کا دورہ بھی کریں گے، جہاں ان کے دادا گئے تھے یا ان سے متاثر تھے۔

کامیاب ہونے کی صورت میں وہ سات سمندروں کو تیرنے والے سب سے کم عمر اور سات براعظموں کو دوڑ کر عبور کرنے اور سات سمندروں کو تیرنے والے پہلے شخص بن جائیں گے، ان کی اس مہم میں جمع کی گئی رقم الزائمر ریسرچ یوکے کو عطیہ کی جائے گی۔

لوئس الیگزینڈر چیلنج کرنے والی مہم جوئی کے لیے کوئی اجنبی نہیں ہیں، وہ پہلے ہی پتواروں والی ایک کشتی پر نہ صرف رودبار انگلستان عبور کرچکے ہیں بلکہ 2022 میں یورپ سے ایشیا تک تیراکی بھی کرچکے ہیں، اس کے علاوہ 2023 میں ساتوں براعظموں میں 7 میراتھن بھی کامیابی سے مکمل کر چکے ہیں۔

لوئس الیگزینڈر کے مطابق وہ اپنے دادا کی یاد میں اپنی اس تازہ ترین کاوش کو آگے بڑھاتے ہوئے انہی کے نقش قدم کی کسی حد تک  تقلید کرنے کے خواہاں ہیں۔

لوئس الیگزینڈر کے دادا کیپٹن رک ٹیلر، جنہوں نے اقوام متحدہ کے لیے کام کیا اور 38 سال تک برطانوی فوج میں خدمات انجام دیں اور 2019 میں ڈیمنشیا کے ساتھ انتقال کر گئے، ہمیشہ ان کی مہم جوئی کا مرکز رہے ہیں۔

19 سال کی عمر میں الیگزینڈر نے اپنے دادا سے عہد کیا تھا کہ وہ ڈیمنشیا کا علاج تلاش کریں گے، اور ان کے مطابق ان کا یہی عہد ان کے مقاصد کا ایک اہم حصہ ہے۔

اپنے پچھلے رننگ چیلنج کے دوران، الیگزینڈر نے اپنے ایک خط میں حکومت سے ڈیمنشیا کی تشخیص کو بہتر بنانے کے لیے ایک کروڑ 60 لاکھ پاؤنڈزکی سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کا وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے جواب بھی دیا تھا۔

اس مرتبہ لوئس الیگزینڈر کا ہدف 3 جون کو مصر میں بحیرہ احمر سے شروع ہونے والے ’کلاسیکی 7 سمندروں‘ میں سے ہر ایک میں 10 کلومیٹر پر مبنی فاصلے کی تیراکی کرنا ہے۔

الیگزینڈر کے مطابق اس کے دادا رک ٹیلر مصر سے بہت متاثر تھے مگر اپنی بیماری کی ابتدائی تشخیص کی وجہ سے انہیں وہاں کبھی جانے کا موقع نہیں ملا، اس لیے وہ بھی وہیں سے اپنی مہم کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔

الیگزینڈر اس کے بعد عمان میں بحیرہ عرب، یونان میں بحیرہ ایجیئن، اٹلی میں بحیرہ ایڈریاٹک، ترکی میں بحیرہ اسود اور اسپین میں بحیرہ روم کو عبور کریں گے، وسط جولائی میں اپنی آخری تیراکی وہ ڈوور میں بحیرہ شمال میں کریں گے، ان کے دادا کیپٹن رک ٹیلر کی یادوں سے وابستہ دیگر مقامات میں عمان بھی شامل ہے، جہاں انہوں نے فوج میں وقت گزارا تھا۔

اس مہم جوئی میں ایک معاون ٹیم بھی لوئس الیگزینڈر کے ہمراہ ہوگی، جنہوں نے ممکنہ رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جن چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں ان میں بحیرہ احمر میں شارک کے ساتھ تیراکی سمیت مصر اور عمان میں 40 ڈگری اور اس سے زائد درجہ حرارت کا مقابلہ کرنا شامل ہیں۔

لوئس الیگزینڈر ہفتے میں چند بار پریکٹس تیراکی کر کے ’ہر صورت حال‘ کی تیاری کررہے ہیں، اور زیادہ سے زیادہ چوٹ کے خلاف مزاحمت کرنے پر اپنی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ کسی کے لیے بھی 5 گھنٹے تک مسلسل ممکنہ طور پر تیراکی کرنا مشکل ہے، وہ بھی ایک یورپی تیراک کے لیے اکیلے گرمی میں۔

’یہ ان مختلف سمندروں اور موسموں میں زندہ رہنا، میراتھن مکمل کرنا اور ڈیمنشیا کے لیے بیداری پھیلانا اور اس کے علاج کے لیے جدوجہد کرنا سب اپنے دادا کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp