پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کا حالیہ خط پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی قیادت کو بدنام کرنے کی ایک اور مایوس کن کوشش ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہاکہ یہ خط بے بنیاد الزامات کا پلندہ ہے اور مصنف نے مکمل طور پر من گھڑت کہانی کے ساتھ جان بوجھ کر وفاقی اور پنجاب حکومتوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔
مزید پڑھیں
ترجمان کے مطابق وفاقی اور پنجاب دونوں حکومتوں نے مشترکہ طور پر اس منصوبے کی منظوری دی، جہاں 52 فیصد ملکیت سی اے اے اور 48 فیصد پنجاب حکومت کے پاس ہے۔
ترجمان نے کہاکہ یہ واضح ہے کہ اس خط کا مصنف اپنی من گھڑت کہانی پر یقین کرنے کے لیے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے مقاصد بظاہر بددیانتی اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ سنگین سیفٹی خدشات کے پیش نظر 2021 میں والٹن ایروڈروم سے فلائنگ آپریشنز کی کسی دوسرے مناسب مقام پر منتقلی اور زمین کی پنجاب حکومت کو کمرشل مقاصد کے لیے منتقلی کا فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق وفاقی کابینہ کی طرف سے یہ فیصلہ سول ایوی ایشن آرڈیننس 1960 کے ذریعے دیے گئے اختیار کے تحت کیا گیا، جو حکومت کو عوامی تحفظ کو ترجیح دینے کا اختیار دیتا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ والٹن ایروڈروم کے آس پاس بڑے تجارتی اور رہائشی علاقوں کی موجودگی کے پیش نظر ہوا بازی کی سرگرمیوں سے بڑھتے ہوئے خطرات کی وجہ سے یہ اقدام ضروری تھا۔
والٹن ایروڈروم کی زمین حکومت پنجاب کو کیوں منتقل کی گئی؟
ترجمان کے مطابق وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق والٹن ایروڈروم کی زمین سول ایوی ایشن اتھارٹی اور حکومت پنجاب کے درمیان ریونیو شیئرنگ نظام پر اتفاق کے بعد حکومت پنجاب، لاہور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو منتقل کر دی گئی، جسے بعد میں پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نام دے دیا گیا۔
ترجمان نے کہاکہ یہاں یہ بات اہم ہے کہ والٹن ایروڈروم کو مریدکے منتقل کرنے کا فیصلہ سرکاری اہلکاروں اور لینڈ مافیا کے درمیان کسی ملی بھگت کا نتیجہ نہیں تھا جیسا کہ خط میں من گھڑت طور پر بیان کیا گیا ہے۔ سی اے اے نے نیا جنرل ایوی ایشن ایروڈروم قائم کرنے کے لیے مریدکے میں پنجاب حکومت سے 480 ایکڑ اراضی خریدی ہے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
ترجمان کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی شہری ہوا بازی کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کو برقرار رکھنے اور انہیں مزید بہتر بنانے کے مستحکم عزم کا اعادہ کرتی ہے، اور اس بات کو ہر ممکن یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے کہ پاکستان کے اندر ہوائی سفر کے تمام پہلو اعلیٰ ترین حفاظتی پروٹوکولز کے مطابق ہوں۔