گھنٹوں نہانے کے بعد بھی انسانی جسم کا کونسا حصہ گندا رہتا ہے؟

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آپ بھلے ہی صحیح خوراک کھائیں یا پھر سب سے اچھے نظر آئیں لیکن اگر آپ اپنی ذاتی صاف صفائی کا خیال نہیں رکھتے ہیں تو اس کا لوگوں پر بُرا اثر پڑسکتا ہے۔

لوگ روزانہ نہاتے ہیں اور اپنے جسم اور بالوں کو صاف رکھنے کے لیے صابن، باڈی واش اور شیمپو کا استعمال کرتے ہیں، لیکن جسم کا ایک حصہ ایسا بھی ہے جسے ہم میں سے بہت سے لوگ جسم کی صفائی کے دوران نظر انداز کر دیتے ہیں۔

کئی بار صاف کرنے کے بعد بھی انسانی جسم میں ایک ایسی جگہ ہے جو گندی رہتی ہے۔ سبھی اعضاء کا خیال رکھنے کے باوجود ہر کوئی اس عضو کو بھول جاتا ہے۔ جسم کے اس حصے میں اربوں بیکٹیریا پرورش پاتے رہتے ہیں۔

2012 میں پی ایل او ایس ون میں شائع ایک ریسرچ کے مطابق صرف انسانی ناف میں 2,368 قسم کے بیکٹیریا ہوتے ہیں۔ ان میں سے 1,458 انواع سائنسدانوں کے لیے نئی ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں انسان کو سب سے زیادہ پسینہ آتا ہے اور اسے صاف کرنا آسان نہیں ہوتا ہے کیونکہ یہ کھوکھلا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس حصے سے بدبو آتی ہے اور یہاں بیکٹیریا پنپتے ہیں۔

سائنس کے مطابق ناف دراصل جسم کا ایک زخم ہے، یہ زخم اس وقت بنتا ہے جب بچہ پیدائش کے دوران ماں سے الگ ہوجاتا ہے، ناف کی کنڈلی زیادہ تر اندر کی طرف ہوتی ہے۔ شاید ہی کسی کی ناف باہر کی جانب ہو اور اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا بھی نقصان ہوتا ہے۔

ٹورنٹو میں ڈی ایل کے کاسمیٹک ڈرمیٹولوجی اور لیزر کلینک کے ماہر امراض جلد کے مطابق اگر آپ کا وزن زیادہ ہے، ٹائپ 2 ذیابیطس ہے یا آپ کی ناف میں سوراخ ہے تو آپ کی ناف بیکٹیریا کی افزائش کے لیے ایک مثالی جگہ ہے۔

ناف کو صاف کرنے کے لیے ایک واش کلاتھ استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کا گرم پانی اور صابن کے پانی میں ڈبو کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اگر کبھی ناف میں خارش ہو، ناف سرخ ہو جائے، درد ہو، بدبو ہو تو ہوشیار ہو جائیں۔

کسی بھی قسم کا انفیکشن بڑھنے سے پہلے ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp