عمران خان کو لانے اور گرانے کی پریکٹس میں ملک آج یہاں کھڑا ہے، رانا ثنااللہ

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے سینیئر رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو لانے اور گرانے کی پریکٹس میں ملک آج یہاں کھڑا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ 2014 میں پراجیکٹ عمران کو لانچ کیا گیا اور دھرنوں سے اس کا آغاز ہوا، اس سارے کھیل میں اسٹیبلشمنٹ اور جوڈیشری شامل تھی۔

انہوں نے کہاکہ پراجیکٹ عمران کے ذریعے 18-2017 میں مسلم لیگ ن کی حکومت کو غیرمستحکم کیا گیا اور پھر الیکشن چوری کیے گئے۔

انہوں نے کہاکہ پراجیکٹ عمران مطلوبہ نتائج دینے کے بجائے لانے والوں کے ہی گلے پڑگیا تھا جس کی وجہ اسے گرانے کا فیصلہ ہوا۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ 2018 میں عمران خان کو مسند اقتدار پر بٹھانے کے لیے نواز شریف کو جیل میں ڈالا گیا، عمران خان اگر لیڈر ہوتا تو حادثاتی وزیراعظم بننے کے بعد بھی سب کو ساتھ لے کر چلتا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان جب وزیراعظم بن ہی گیا تھا تو شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے ملک کی خاطر میثاق معیشت کی پیشکش کی مگر اس شخص نے کہاکہ میں چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، پھر وہاں سے لڑائی شروع ہوئی۔

سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کو کہتا تھا کہ اپوزیشن ہی اس ملک کا مسئلہ ہے اسے ختم کیا جائے۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ عمران خان کے مقدمات جس طرح چلائے گئے وہ بالکل غلط تھا، کیونکہ توشہ خانہ کیس بالکل واضح تھا مگر اس میں جو خامیاں رہ گئی ہیں اس میں ملزم کو ریلیف مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں پہلے ہی کہتا تھا کہ یہ شخص ملک کو کسی حادثے سے دوچار کرے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کا خط مبہم ہے، اصل بات تو جسٹس شوکت صدیقی نے کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp