بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دینے کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ آج صبح ان سے بنی گالہ میں ملاقات ہوئی، پمز کے چار ڈاکٹرز کی ٹیم ان کے ساتھ تھی۔ ان کا معائنہ کیا ہے، انہیں زہر دیے جانے کے اس وقت کوئی شواہد نہیں۔ اور نہ ہی اس حوالے سے ان کے کوئی ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت بشریٰ بی بی کو ایسے کسی مسئلے کی تصدیق نہیں ہوئی۔ ماضی میں کچھ ایسا ہوا ہو تو وہ کچھ کہہ نہیں سکتے۔ انہیں کچھ بدہضمی ہوئی تھی، کھانا نگلنے میں مشکل پیش آ رہی تھی، ان کی بھوک بھی ختم ہوگئی تھی۔اب ان کی یہ تمام کیفیات بہتر ہوچکی ہیں۔تاہم ان کی طبعیت سو فیصد ٹھیک نہیں ہوئی۔ وہ اب بھی پوری طرح کھانا نہیں کھا رہی ہیں اور نہ ہی ان کا وزن پورا ٹھیک ہے۔ اس لیے ان سے کہا گیا ہے کہ بہتر یہ ہے، چیک کیا جائے کہ انہیں کوئی سنجیدہ مسئلہ تو درپیش نہیں۔
بشری بی بی کو زہر دینے سے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے، ماضی میں ان کو کچھ دیا گیا تو کچھ کہہ نہیں سکتا۔ ان کو معدے میں اب بھی تکلیف ہے تاہم پہلے سے ان کی طبیعت کافی بہتر ہے.بشری بی بی کے معالج ڈاکٹر عاصم کی میڈیا سے گفتگو #Bushrabibi #BushraImranKhan #WENews pic.twitter.com/nYekJxrZJb
— WE News (@WENewsPk) April 4, 2024
ڈاکٹر عاصم یوسف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی طبعیت دو ماہ قبل کھانے کے بعد خراب ہوئی تھی۔ اس وقت انہوں نے نہیں دیکھا تھا کہ ان کی طبیعیت کیوں خراب ہوئی تھی۔
ڈاکٹر عاصم یوسف کے بقول بشریٰ بی بی خود بھی کہہ رہی ہیں کہ ان کی طبیعت اب ٹھیک ہے، ان کا وزن وغیرہ کم ہوا ہے، اس لیے اس عمر میں ان کا ٹیسٹ کرلیا جائے تو بہتر ہوگا۔ ان کے خون کے کچھ ٹیسٹ ہوں گے، معدہ کا اندر سے کیمرے کے ذریعے معائنہ ہوگا۔ یہ ضروری ہیں تاہم زہر کے حوالے سے ہم ٹیسٹ نہیں کر رہے ہیں۔
’ان کی صحت کی بحالی کافی حد ہوچکی ہے۔ البتہ کچھ علامات باقی ہیں کہ بھوک ٹھیک نہیں لگ رہی۔ ہم انڈوسکوپی کرکے دیکھ لیں کہ اندر کوئی زخم تو نہیں، السر وغیرہ نہ ہو۔ طبیعت کی خرابی معدے کی تیزابیت کی وجہ سے نہ ہوئی ہو۔ چیک کرکے ہم ان کا علاج کرسکتے ہیں‘۔
ڈاکٹر عاصم یوسف کا کہنا ہے کہ عمران خان سے ہفتہ کے روز ملاقات ہوگی۔