پاکستان نے ایران کے شہر راسک اور چابہار میں پولیس اور سیکیورٹی تنصیبات پر ہونے والے گھناؤنے اور وحشیانہ دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
مزید پڑھیں
پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہمیں اس خطے میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر گہری تشویش ہے، یہ ایک علاقائی اور عالمی خطرہ ہے جس کے لیے پرعزم ردعمل کی ضرورت ہے۔
پاک، ایران تجارتی و اقتصادی تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہے، سردار ایاز صادق
ادھر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون کا فروغ وقت کا اہم تقاضا ہے ۔ پارلیمانی روابط کے ذریعہ دونوں ممالک پائیدار دوستی اور تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں ۔
جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ایران کے پارلیمانی وفد نے ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے اقتصادی امور و سفارتکاری مہدی سفاری کی سربراہی میں ا سپیکر سے ملاقات کی۔ جس میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مغدام بھی موجود تھے۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ایرانی وفد کے سربراہ نائب وزیر خارجہ مہدی سفاری نے سردار ایاز صادق کو اسپیکر قومی اسمبلی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ایرانی وفد کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ اپنے برادرانہ تاریخی تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔
دونوں برادر ممالک مذہب، اخوت، ثقافت اور تاریخ کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ دونوں اقوام میں ہم آہنگی کا فروغ دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے مابین قریبی رابطوں کے لیے ضروری ہے۔
پارلیمانی رابطے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔پارلیمانی سطح پر رابطوں کو فروغ دینے میں پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے باہمی مسائل کا ملکر حل کرنا ضروری ہے۔
اسپیکر نےدونوں ممالک کے مابین اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہایران اور پاکستان کو جغرافیائی محلِ وقوع کی بدولت علاقائی اور عالمی تجارت کے فروغ کے لیے منفرد مقام حاصل ہے۔
پاک-ایران سرحد کی دونوں جانب بسنے والے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔