پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی ملک اویس جکھڑ کا کہنا ہے کہ پارٹی قیدی نمبر 804 (عمران خان) چلا رہے ہیں لیکن ان کی کمی کی وجہ سے کچھ معاملات بد انتظامی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
ملک اویس جکھڑ نے وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’پارٹی قیدی نمبر 804 چلا رہا ہے، پارٹی کے نمائندے بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، شیر افضل مروت اور دیگر عمران خان سے جیل میں ملاقات کرتے ہیں اور ان کی ہدایات پر پارٹی چلا رہے ہیں لیکن یہ ضرور ہے کہ عمران خان کی کمی کی وجہ سے کچھ چیزیں مس مینیج ہوتی ہیں‘۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا کوئی فارورڈ بلاک نہیں بننے جا رہا اور یہ سب افواہیں ہیں۔
ملک اویس جکھڑ کے والد کس کے دباؤ پر پی پی سے پی ٹی آئی میں آئے؟
ملک اویس جکھڑ نے کہا کہ سنہ 2018 میں ان کے والد ملک نیاز احمد جکھڑ پر پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ان کی طرف سے تھا کیونکہ اب دور پی ٹی آئی کا ہے۔
ملک اویس جکھڑ نے کہا کہ عام انتخابات میں ہم سے 100 سے زائد نشستیں چھین لی گئیں اور ہماری اعلیٰ قیادت کو انتخابات میں حصہ تک نہیں لینے دیا گیا، اس وجہ سے اب جو قیادت آزاد ہے وہی پارٹی چلا رہی ہے اور اس قیادت پر اعتراض وہی لوگ کر رہے ہیں جنہوں نے ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنے اچھے پڑھے لکھے چیئرمین اب ہیں شاید ہی کوئی اور ہو۔
’ملک کی بہتری والے بلز کی مخالفت نہیں کریں گے‘
پارلیمنٹ میں احتجاج کے حوالے سے ملک اویس جکھڑ نے کہا کہ ہم لوگ ہر وقت پارلیمنٹ میں احتجاج بالکل نہیں کریں گے لیکن پاکستان کی عوام کی ترقی کے لیے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اگر کسی احتجاج کی ضرورت پڑی تو ضرور کریں گے لیکن بلا وجہ احتجاج نہیں کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ اگر پاکستان کی بہتری کے لیے کوئی قرارداد یا بل پیش کیا گیا تواس کی سپورٹ کریں گے۔
’جنوبی پنجاب صوبہ بننا چاہیے‘
جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ملک اویس جکھڑ نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ ضرور بننا چاہیے کیوں کہ صوبہ پنجاب کے حکمرانوں نے لاہور کو ہی پنجاب سمجھا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے ملنے والے فنڈز میں جنوبی پنجاب کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے، 10 فیصد بجٹ بھی جنوبی پنجاب کو نہیں دیا جاتا، 12 اضلاع کا بجٹ ایک طرف اور لاہور کا بجٹ ایک طرف ہوتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں بننے والے ایک فلائی اوور کا بجٹ ضلع لیّہ کے سالانہ بجٹ سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
’خواتین کی بیروزگاری ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے‘
ملک اویس جکھڑ نے کہا کہ پاکستان کے ترقی نہ کرنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ 80 فیصد خواتین بے روزگار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حنا شیخ نے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا کہ اگر خواتین کو مردوں کے برابر روزگار فراہم کیا جائے تو ہمارے ملک کی جی ڈی پی میں 60 فیصد اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا، ’میں اس مشن کے ساتھ قومی اسمبلی آیا ہوں کہ مجھے خواتین کو بااختیار بنانا ہے کیوں کہ خواتین کو محض مخصوص نشستیں دے کر خواتین کے حقوق ادا نہیں ہو جاتے‘۔