کروٹیں بدلتا زمانہ روایتی عید کارڈ کہاں چھپا گیا؟

پیر 8 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایک وقت تھا جب عید سے پہلے ’عید کارڈز‘ کا انتظار رہتا تھا جو دوست احباب اور رشتہ دار ایک دوسرے کو ڈاک کے ذریعے بھیجا کرتے تھے لیکن پھر وقت نے پلٹا کھایا اور کارڈز کی جگہ موبائل فون نے لے لی۔


عید کارڈ صرف کارڈ نہیں تھے جو ہم اپنے پیاروں کو بھیجتے تھے بلکہ ان میں چھپا پیار اور خلوص اصل تھا جو تیز رفتار زندگی میں اب کہیں کھو گیا ہے۔
گزشتہ 2 دہائیوں میں ہمارے ’نوسٹیلجیا‘ سے جڑی بہت سی خوبصورت چیزیں جو قصہ پارینہ بنیں عید کارڈ کی حسین و دلکش روایت بھی انہی میں سے ایک ہے جنہیں جدید ٹیکنالوجی کا اژدہا نگل گیا۔
جیسے جیسے ٹیکنالوجی نے ہمارے معاشرے میں جگہ بنائی سائنس کی اہمیت اس قدر بڑھ گئی کہ اب یہ ہماری ضرورت بن چکی ہے۔
اب وسائل ایک سے بڑھ کر ایک ہیں اور بے پناہ سہولتیں بھی دستیاب ہیں لیکن رشتوں سے اپنائیت کے لیے وقت خواب ہوچکا ہے۔ مصروفیت میں ڈیجیٹل اظہار ایک روایت کی شکل اختیار کرگیا ہے جیسے کاغذی پھول جس میں خوشبو کا کوئی اتا پتا نہیں ہوتا۔
تبدیلی آتی ہے اور تہذیب و روایات کو خس وخاشاک کی طرح بہا لے جاتی ہے۔
آپ کو یاد ہوگا کہ آج سے تقریباً 15 سال قبل رمضان المبارک کی آمد کے موقعے پر عید کارڈز کی خرید و فروخت شروع ہوجاتی تھی۔ ہر دوست کو اپنے ساتھی کے عید کارڈ اور اس پر درج اشعار کا انتظار رہتا تھا۔
عید کارڈز بھیجنے والوں میں مقابلہ ہوتا تھا کہ کون اچھا کارڈ اور تحفہ دے گا، اسکولوں کے دوست عید کی چھٹیوں سے قبل تحائف کا آپس میں تبادلہ کرلیا کرتے تھے تاہم محلے اور خاندان والوں کے ساتھ یہ سلسلہ خصوصاً عید کے پہلے روز تک جاری رہتا تھا۔
ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت آنے کے بعد اب لوگ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور واٹس ایپ کے ذریعے اپنے حلقہ احباب کو عید کی مبارکبار بھیج دیتے ہیں ۔ مگر عید کارڈز پر دوست کے لیے تحریر کیے گیے سنہری اشعار کی اہمیت کی جگہ آج بھی کوئی حاصل نہیں کرسکا۔پہلے عید سے قبل ہی عید کے نیک پیغامات موصول ہوجاتے تھے لیکن اب عید کی صبح موبائل پر نظر پڑتے ہی بے شمار پیغامات آپ کے منتظر رہتے ہیں اور کئی پیغامات تو ایسے ہوتے ہیں جو کئی دوست احباب پڑھے بغیر ہی آگے فارورڈ کر دیتے ہیں جیسے بس جان چھڑانی ہو۔
موبائل فون کے علاوہ اب دنیا نے اور بھی بہت سے رنگ بدل دیے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے انداز بھی بدل چکے ہیں جس کی وجہ سے اب سوشل میڈیا کے ذریعے ایک دوسرے کو عید مبارک کے پیغامات بھیجے جاتے ہیں۔
عید سے قبل اور اس دوران نہ جانے کون کون مبارکباد کے میسیج بھیجتا ہے اور فون ہمہ وقت میسیج وصول کرنے میں مصروف رہتا ہے۔
آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ماضی میں عید کارڈز پر تحریر کیے جانے والے سنہری اور دلچسپ اشعار کیسے ہوا کرتے تھے جو آج بھی ہماری یادوں میں تازہ ہیں۔
گرم گرم روٹی توڑی نہیں جاتی
تم سے دوستی چھوڑی نہیں جاتی

سویاں پکی ہیں سب نے چکھی ہیں
آپ کیوں رو رہے ہیں آپ کے لیے بھی رکھی ہیں

چاول چنتے چنتے نیند آ گئی
صبح اٹھ کر دیکھا تو عید آ گئی

ڈبے میں ڈبہ، ڈبے میں کیک
دوست ہے میرا لاکھوں میں ایک

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp